ممبئی۔غیر یقینی حالت میں سونے کو سرمایہ کاری کے لئے ایک محفوظ مقام تسلیم کیاجاتا ہے‘ توقع کی جارہی ہے کہ اگلے سال امریکی ڈالر کے کمزو ر ہونے اور متوقع تازہ سخت اقدامات اٹھائے جانے کے پیش نظر فی تولہ سونے کی قیمت63,000ہوجائے گی۔
سال 2020میں کرونا وائرس وباء کی وجہہ سے پیدا شدہ معاشی اور سماجی صورتحال کے بعد سونے پر سرمایہ کاری کومحفوظ سمجھا جارہا ہے۔
عالمی مارکٹ میں پیلے میٹل کی قیمت سب سے زیادہ 56,191روپئے فی تولہ ایم سی ایکس اور یو ایس ڈی2075تک پہنچی ہے۔
عالمی نگران کار پالیسی
عالمی نگران کار پالیسی جس نے کم سودی شرح کی رحجان اور بے مثال زر مبالہ جس کی شروعات2019کے وسط میں ہوئی ہے نے تمام بڑے کرنسی میں سونے کی قیمت کو اچھال دیاہے‘ جس کی وجہہ سے پیلے میٹل پر سرمایہ کاروں کی توجہہ مرکوز ہوئی ہے۔
کامنٹرینڈز رسک مینجمنٹ سروسیس سی ای او گناناشیکر تھایگاراجن نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ”سال کی شروعات سونے کی قیمت39100فی تولہ کے ساتھ ہوئی اور امریکہ ڈالر1517فی اونس۔ وباء سے ہونے والے اثرات کی وجہہ سے گھریلو قیمت میں 38400تک کی گراوٹ ائی وہاں سے 56191تک کا اچھال بھی دیکھنے کو ملا۔
اس کے بعد فراہم کردہ محرکات نے مقامی مارکٹ میں سرمایہ کاری کی خریداری میں تیزی کے ساتھ اضافہ دیکھا“۔
انہوں نے کہاکہ کروناوائرس کے بعد کے بعد معاشی جائزہ اور کرونا وائرس کی ٹیکہ کے نقطہ نظر سے سونا مضبوط موقف اختیار کئے ہوئے ہے اس کی وجہہ محرک کی تازہ توقعات ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ”مذکورہ ڈالر اگر کمزور ہوتا ہے تو مزید محرک کی حمایت ہوگی اور سونے کی قیمت میں پھر ایک مرتبہ اضافہ ہوگا۔
نیز بڑے پیمانے پر افراط زر کی توقعات کو ایک مثبت عنصرکے طور پر دیکھا جاسکتا ہے جو2021میں ایک بار پھر سرمایہ کاری کی خریدی کو راغب کرسکتا ہے“
امریکہ میں سیاسی خطرہ
تھایگاراجن سینٹ میں کمزور اکثریت کی وجہہ سے امریکہ میں درپیش سیاسی خطرہ آنے والے دنوں میں جو بیڈن انتظامیہ کے لئے اصلاحات کو آگے بڑھانے خطرہ بن سکتا ہے اور اس سے بلین کے اوپر کی تحریک میں مدد مل سکتی ہے“۔
ورلڈ گولڈکونسل ایم ڈی انڈیا سوما سندرم پی آر نے کہاکہ بڑھی ہوئی قیمتیں اور مقامی معاملات جو لاک ڈاؤن کی وجہہ سے درپیش ہوئے ہیں صارفہ مارکٹ میں صارفین کے مطالبات پر اثر اندازہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مانگ ہندوستان میں 49فیصد سے گھٹی ہے جس کی وجہہ سے ستمبر کے سہ ماہی سب سے کم ڈبلیو جی سی کے تفصیلی سیریز ہے