سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ سے ڈاکٹر کفیل خان کی رہائی کی درخواست پر تیزی سے فیصلہ کرنے کا مطالبہ کیا

   

سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ سے ڈاکٹر کفیل خان کی رہائی کی درخواست پر تیزی سے فیصلہ کرنے کا مطالبہ کیا

 

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو الہ آباد ہائی کورٹ سے کہا کہ وہ شہریت کے خلاف مظاہرے کے دوران علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اشتعال انگیز بیانات کے الزام میں گرفتار ہونے والے ڈاکٹر کفیل خان کی رہائی سے متعلق درخواست کو 15 دن میں طے کریں اور اس معاملہ کو ٹھکانے لگائیں۔ 

چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی سربراہی میں عدالت عظمی کے بنچ نے الہ آباد ہائی کورٹ سے اس معاملے کی خوبیوں پر سنجیدگی سے غور کرنے اور 15 دن کے وقت میں دیکھنے اور غور کرنے کو کہا ہے کہ آیا ڈاکٹر کفیل خان کو رہا کیا جائے یا نہیں۔ 

ڈاکٹر کفیل خان کو اترپردیش اسپیشل ٹاسک فورس نے ممبئی سے اس وقت گرفتار کیا تھا جب انہوں نے 12 دسمبر 2019 کو سی اے اے کے خلاف احتجاج کے دوران علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز بیانات دیئے تھے۔ 14 فروری 2020 کو قومی سلامتی ایکٹ کے تحت ان پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔