سپریم کورٹ نے ملعون رشدی کی کتاب پر پابندی کی درخواست مسترد کر دی۔

,

   

یہ عرضی جسٹس وکرم ناتھ اور سندیپ مہتا کی بنچ کے سامنے سماعت کے لیے آئی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو ملعون سلمان رشدی کے متنازع ناول “دی سیٹینک ورسیس” پر پابندی لگانے کی ہدایت دینے کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کردیا۔

یہ عرضی جسٹس وکرم ناتھ اور سندیپ مہتا کی بنچ کے سامنے سماعت کے لیے آئی۔

عرضی گزاروں کے وکیل نے دہلی ہائی کورٹ کے گزشتہ سال نومبر کے حکم کا حوالہ دیا۔

ہائی کورٹ نے 1988 میں “دی سیٹینک ورسیس” کی درآمد پر پابندی لگانے کے راجیو گاندھی حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی ایک درخواست پر کارروائی کو بند کر دیا تھا، اور کہا تھا کہ چونکہ حکام متعلقہ نوٹیفکیشن پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں، اس لیے یہ ماننا پڑے گا کہ یہ موجود نہیں ہے۔

بنچ نے عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا، ’’آپ دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو مؤثر طریقے سے چیلنج کر رہے ہیں۔

درخواست ایڈووکیٹ چاند قریشی کی وساطت سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی۔

اس نے الزام لگایا کہ یہ کتاب ہائی کورٹ کے حکم کی وجہ سے دستیاب ہوئی ہے۔

مرکز نے 1988 میں بُکر انعام یافتہ ملعون مصنف کی “دی سیٹینک ورسیس” کی درآمد پر امن و امان کی وجوہات کی بناء پر پابندی عائد کر دی تھی، جب دنیا بھر کے مسلمانوں نے اسے توہین آمیز کے طور پر دیکھا تھا۔