سپریم کورٹ نے کہاکہ الزامات سنگین ہیں‘ترون تیج پال سے استفسار کیاکہ عصمت ریزی کے مقدمہ کا سامنا کریں۔

,

   

ابتدائی میں تیج پال نے ممبئی ہائی کورٹ کا رخ کیاتھا جس نے معاملہ میں مداخلت کرنے سے انکارکرتے ہوئے اس پہل کو مستر د کردیاتھا

نئی دہلی۔ دفتر میں کام کرنے والی ایک ساتھی کے ساتھ عصمت ریزی‘ بدسلوکی اور جنسی ہراسانی کے معاملہ میں الزامات کو برخواست کرنے کے متعلق تہلکہ میگزین کے سابق ایڈیٹر ترون تیج پال جی جانب سے دائر کردہ ایک درخواست کو پیر کے روز سپریم کورٹ نے مسترد کرتے ہوئے استفسار کیاکہ وہ عصمت ریزی کے مقدمے کا سامنا کریں۔

جسٹس ارون مشرا‘ ایم آرشاہ اور بی آر گاوائی پر مشتمل بنچ نے گوا کی سنوائی کرنے والی عدالت جہاں پر معاملہ زیرالتوا ہے‘

ہدایت دی کہ وہ اندرون چھ ماہ ضابطہ کی کاروائی کو تکمیل کریں۔ مذکورہ عدالت نے کہاکہ ”الزامات سنگین ہیں“ اور یہ کہ”پہلا ہی سنوائی میں تاخیرہوگئی ہے“۔

اخلاقی طور پر یہ معاملہ گھناؤنہ ہے۔ابتدائی میں تیج پال نے ممبئی ہائی کورٹ کا رخ کیاتھا جس نے معاملہ میں مداخلت کرنے سے انکارکرتے ہوئے اس پہل کو مستر د کردیاتھا۔

پھر اس کے بعد وہ سپریم کورٹ سے اس دعوی کے ساتھ رجوع ہوئے کہ انہیں ماخوذ کیاجارہا ہے اور مبینہ واقعہ جہاں پر پیش آیاہے وہاں کے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی مانگ کی تھی اور کیس میں بحث کے لئے مذکورہ عورت کے ساتھ پیش ائے تبادلہ کئے گئے پیغامات کو پیش کرنے کے لئے بھی کہاتھا۔

اگست6کے روز جب عدالت نے تیج پال کی درخواست پر اپنے احکامات کو محفوظ کرلیاتھا‘

ان کے وکیل نے عدالت پر زوردیاکہ وہ ہوٹل کی لابی میں لگے سی سی ٹی وی فوٹیج بتاتے ہیں جس میں مبینہ طور پر بدسلوکی کی بات جارہی ہے اس لفٹ سے عورت کو باہر آتادیکھا جاسکتا ہے۔

گوا پولیس کا دعوی ہے کہ اہم مواد جوواٹس ایپ پیغامات‘ اورای میل کی شکل میں موجود ہیں اس سے ظاہر ہوتا کہ تہلکہ میگزین کے بانی کے خلاف مقدمہ چلایاجانا چاہئے۔