سکریٹریٹ مسجد کی تعمیر، ہائی کورٹ میں حکومت کا تیقن

   

حیدرآباد۔ سکریٹریٹ میں دو مساجد کے انہدام کے مسئلہ پر ہائی کورٹ میں دائر کردہ درخواست پر حکومت نے عدالت کو تیقن دیا کہ سکریٹریٹ کامپلکس کے حدود میں ایک مسجد کی تعمیر کی جائے گی۔ جسٹس ابھیشیک ریڈی کے اجلاس پر یہ درخواست پیش کی گئی تھی جس کی یکسوئی کے بعد درخواست گذار نے جو وقف بورڈ کے رکن ہیں دعویٰ کیا تھا کہ حکومت نے موجودہ مقامات پر دوبارہ مساجد کی تعمیر سے اتفاق کیا ہے لیکن جسٹس ابھیشیک ریڈی کے تحریری فیصلہ کے منظر عام پر آنے کے بعد حقیقی صورتحال سامنے آئی ہے۔ جسٹس ابھیشیک ریڈی نے فیصلہ میں بتایا کہ ایڈوکیٹ جنرل کی نمائندگی کرتے ہوئے اسپیشل گورنمنٹ پلیڈر نے بتایا کہ ایک عمارت کے انہدام کے نتیجہ میں مسجد کو ملبہ سے نقصان پہنچا ہے۔ اسپیشل گورنمنٹ پلیڈر نے عدالت کو مزید بتایا کہ فی الوقت مسجد کا کوئی وجود نہیں ہے۔ حکومت موجودہ سکریٹریٹ کی اراضی پر ایک عالیشان سکریٹریٹ کی تعمیر کا منصوبہ رکھتی ہے اور وہاں ایک مسجد کی تعمیر کا بھی منصوبہ ہے۔ جسٹس ابھیشیک ریڈی کے فیصلہ میں بتایا گیا ہے کہ درخواست گذار کے وکیل نے سکریٹریٹ کامپلکس میں نئی مسجد کی تعمیر پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور اسپیشل گورنمنٹ پلیڈر کے تحریری تیقن کو ریکارڈ میں شامل کرنے کی درخواست کی۔