سیتا پور میں ’عصمت ریزی کی دھمکی‘ پر مشتمل تقریر کے معاملے میں یوپی پولیسنے مقدمہ درج کیا

,

   

مہنت بجرنگ مٹنی داس نے دعوی کیا ہے کہ ویڈیو مسخ شدہ ہے
سیتا پور۔ اترپردیش پولیس نے یوپی کے ضلع سیتا پور میں تقریر کے دوران کی مخصوص طبقے کی عورتوں کے لئے’عصمت ریزی کی دھمکیاں“ دینے والے ایک پجاری کے خلاف ایف ائی آر درج کیاہے۔

سیتا پور ایڈیشنل سپریڈنٹ آف پولیس راجیوڈکشٹ نے کہاکہ ایک معاملہ مہنت بجرنگ منی داس کے خلاف خیرآباد شہر میں نفرت پر مشتمل تقریر کے وائیر ل ویڈیو پر مقدمہ درج کیاگیاہے۔ پرشانت کمار اے ڈی جی (لاء اینڈ آرڈر)اترپردیش نے یہ بھی کہاکہ ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور ملزمین کے خلاف سخت کاروائی کریں گے۔

تاہم مہنت بجرنگ منی داس نے دعوی کیاکہ مذکورہ ویڈیو ”مسخ شدہ“ ہے تاکہ مجھے’فرصی مقدمات“ میں ماخوذ کیاجاسکے۔انہوں نے کہاکہ ”یہاں پر خیرآباد میں 80فیصد مسلمان ہیں اور20فیصد ہندو ہیں۔ ایسی صورتحال ہی میں ہندوؤں کی حالت بتانے کی ضرورت نہیں ہے

۔ہماری ’کلش یاترا‘ کے دوران وہاں پر لاٹھیوں اورپتھر اؤں کے ساتھ وہ تیار تھے تاکہ کاروالی جیسے واقعہ دوہرائیں مگر پولیس کی وجہہ سے یہ پیش نہیں آیاہے“۔ انہوں نے انتقام کی بات بھی کہی تھی۔

انہو ں نے کہاکہ ”اگروہ ہماری بیٹیوں کو ہراساں کریں گے تو ان کی بیٹیاں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ میرے اوپر فرضی الزامات لگانے کے لئے اس ویڈیو کو مسخ کیاگیاہے“۔نیشنل کمیشن برائے خواتین نے جمعہ کے روز اترپردیش پولیس کے ڈائرکٹر جنرل کو سیتا پور ضلع میں پیش ائے مبینہ واقعہ کے متعلق مکتوب تحریر کیاہے۔

این سی ڈبلیو چیر پرسن ریکھا شرما نے لکھا کہ یوپی ڈی جی پی نے بجرنگ منی داس کے تبصرے کی مذمت کی اور ان کے خلاف ایف ائی آر کی مانگ کی ہے۔

این سی ڈبلیو نے ڈی جی پی کو لکھے گئے ایک مکتوب میں کہاکہ ٹوئٹر پر پجاری کے ویڈیو پر مشتمل پوسٹ کے منظرعام پر آنے کے بعد جس میں ضلع سیتا پور میں ایک ہجوم کوخطاب کے دوران دھمکی دی ہے انہوں نے یہ مکتوب روانہ کیاہے۔

ریکھا شرما نے اے این ائی کو بتایاکہ”خواتین ان کا ہدف ہیں‘ چاہئے وہ ہندوؤں کی مسلمانوں کو دھمکی ہو یا مسلمانوں کی ہندوؤں کو دھمکی ہوں۔ حالانکہ ہم بار بار اس پر شکایت کررہے ہیں اور ان معاملات کوپولیس کے پاس لے جارہے ہیں مگر ایسے واقعات میں کمی نہیں ہورہی ہے“۔

انہو ں نے کہاکہ ”لوگوں کا عوام میں ایک خصوص کمیونٹی کی عورتوں کا عصمت ریز.ی کے متعلق بات کرنا قابل قبول نہیں ہے۔

میں نے آج یوپی ڈی جی پی کو تحریر کیا اور میں اس معاملے کوذاتی طور پر لے رہی ہوں چاہئے وہ کسی پجاری کے متعلق ہو یاکسی اور کے معاملہ ہو انہیں کام پر لے جانا چاہئے“۔ این سی ڈبلیو صدر کے لیٹر کی ایک کاپی سپتا پور سپریڈنٹ آف پولیس کو بھی روانہ کی گئی ہے