سی ائی ایس ایف جوان کو مشکوک ووٹر کی لگی مہر

,

   

حالانکہ این آر سی سنٹر کی پیشکش نے انہیں امید پیدا کردی ہے‘ محمد علی کو شرمندگی کا احساس

گوہاٹی۔ سنٹرل انڈسٹری سکیورٹی فورسس (سی ائی ایس ایف) کے ایک جوان کو آسام میں مشکوک یا’ڈی‘ ووٹر کے نوٹس جاری کیاگیا ہے‘

جبکہ ریٹائرڈ منٹ کے دوماہ سے کم وقت کے بعد محمد ثناء اللہ کو غیرملکی قراردیاگیاتھا۔محمدعلی جسکی عمر 47سال ہے پر مشکوک مہر آسام میں زیرتجدید نیشنل رجسٹرار برائے شہریت(این آر سی) کے عین مغائر ہے۔

یہ لسٹ 1.02لاکھ ناموں کو شامل کرتے ہوئے سابق میں جانچ کے بعد این سی آر سی کے2018جولائی میں شائع مسودہ کا حصہ بنایاگیاتھا۔

وہ ڈی۔ ووٹرس ہیں جو انتخابی رول کے جائزہ کے دوران مبینہ مناسب شہریت کی تصدیق کرنے میں کمی جو کہ ایک سو میں کسی ایک غیرملکی ٹربیونل جو آسام بھر میں قائم کئے گئے ہیں کو پیش کرنے ہوتی ہے۔

انہیں ڈی۔ ووٹرس کے زمرے میں شامل کردیاجاتا ہے۔

مگر مسٹر علی کو نوٹس کام روپ صلع کے این آر سی سی سروس سنٹر سے دستیاب ہوئی ہے جس نے ان کے تمام خاندان والوں کے دستاویزات کی جانچ کی ہے۔

مسٹر علی کی تعینانی مغربی بنگال کے بانکورہ ضلع کے انڈسٹریل یونٹ میں کی گئی تھی۔

انہوں نے فوری ایمرجنسی چھٹی لی اور ویسٹرن آسام کے دالا گاؤں میں واقع گھر واپس ہوسکے‘ واٹس ایپ کے ذریعہ ایک پنچایت لیڈر نے انہیں نوٹس کی کاپی بھیجی تھی جس کے بعد مسٹر علی نے واپسی کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ ”میں یہ گمان میں تھا کہ ایف ٹی کی جانب سے نوٹس بھیجی گئی ہے مگر جو مجھے ملی وہ پنچایت کے اسٹامپ کے ساتھ تھی۔

تاہم میں 6جولائی کے روز این آر سی سنٹر پہنچا تاکہ ایک سنوائی ہوجائے جہاں پر پولیس اور پارلیمانی ذمہ داربھی موجود تھے۔ انہوں نے میرے دستاویزات کی جانچ کی اور کہاکہ میں معاملے کلیئر ہوگیا ہے“۔

مگر سی ائی ایس ایف کا یہ جوان جس نے اپنے خدمات کے 24سال مکمل کرلئے ہیں‘ کو اس سارے معاملے پر شرمندگی کا احساس ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”یہ ایساتھا کہ میرے والد کرامت علی شیخ کے 1947کے اسکول سرٹیفکٹ اور 1960کے دہے کی ووٹرس لسٹ جس میں ان کانام تھا اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے“۔

مذکورہ شہریت ان کے بھائیو ں بہنوں میں جس کے نام ان کی والد کے میراث سے جوڑے ہیں کسی کبھی مشکوک قرار نہیں دیاگیاہے۔

کل آسام اقلیتی طلبہ یونین کے مشیر عزیز الرحمن نے کہاکہ ”مذکورہ سی ائی ایس ایف جوان کا معاملہ لوگوں کوڈی ووٹرس بنانے کی ایک بڑی سازش کاحصہ ہے۔

ہوسکتا ہے کہ این آرسی کے عہدیدار کہیں گے انہوں نے غفلت سے ڈی ووٹرس کے زمرے میں مسٹر علی کوشامل کردیاہے‘ مگر انہیں مشکوک ووٹرس کی نشاندہی کرنے کے اہل ہیں“۔

پیر کے روز29سالہ عمر ماجمدار کی نعش نارتھ ایسٹرن آسام کے سیلا پتھر علاقے میں واقعہ اس کے مکان سے دستیاب ہوئی۔

اس کو ڈی ووٹرس کامعاملہ درج پیش تھا۔ماجمدار کی فیملی کے لوگوں نے کہاکہ اس کے دستاویزات مسترد کردئے جانے کے بعد سے وہ مایوسی کا شکار ہوگیاتھا