سی ایچ آر ائی نے یوپی میں مسلم لڑکے کی تحویل میں موت کے معاملے کی جانچ کا کیامطالبہ کیا

,

   

اترپردیش کے ضلع انناؤ میں بانگار ماؤ ٹاؤن کی پولیس کی جانب سے زدکوب کئے جانے کے بعد مئی 21کے روز ایک 17سالہ مسلم لڑکے فیصل حسین کی موت واقع ہوگئی تھی


مذکورہ دولت مشترکہ انسانی حقوق پہل(سی ایچ آر ائی)جو ایک انٹرنیشنل این جی او جو سی وی بھر میں انسانی حقوق کے احساس کے لئے کام کررہی ہے‘ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے مانگ کی کہاکہ اترپرددیش پولیس کے ہاتھوں زدکوب کئے جانے کے بعد ہلاک ہوجانے والے ایک 17سالہ مسلم لڑکے کی موت میں غیر جانبدار تحقیقات کی ہے۔

اترپردیش کے ضلع انناؤ میں بانگار ماؤ ٹاؤن کی پولیس کی جانب سے زدکوب کئے جانے کے بعد مئی 21کے روز ایک 17سالہ مسلم لڑکے فیصل حسین کی موت واقع ہوگئی تھی۔

جمعہ کے روز کویڈ 19کرفیو کے دوران ترکاری فروخت کرنے پر فیصل نامی نوجوان کو پولیس تحویل میں لے لیاگیاتھا۔ رپورٹس کے مطابق فیصل کو متعددچوٹیں لگی تھیں اور وہ علاج کے دوران فوت ہوگیا ہے۔

سی ایچ آر ائی کے بیان کے بموجب فیصل کے پوسٹ مارٹم میں یہ بات سامنے ائی ہے کہ اس پیٹھ‘ سینے‘ کان او رہاتھوں پر شدید چوٹیں لگی ہیں۔موت کی وجہہ سے سر پر شدید چوٹ بتائی گئی ہے۔

اس گھناؤنے کام میں ملوث برطرف پولیس جوانوں کے خلاف ایک ایف ائی آر درج کی گئی ہے۔

وجئے چودھری اور سیماوت (کانسٹبلان) اور ہوم گارڈ ستیاپرکاش۔ ان تینوں پولیس جوانوں میں صرف ستیاپرکاش کی ہی گرفتاری عمل میں ائی ہے۔

مذکورہ سی ایچ آر ائی نے اترپردیش کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس پر فوری کاروائی کا زوردیاہے اور غیر جانبدارنہ تحقیقات کی معاملات میں شروعات مقرر وقت میں کرانے کی بھی مانگ کی ہے۔اپنے بیان میں سی ایچ آر ائی نے کچھ چیزیں تحقیقات کے دوران شامل کرنے کی مانگ کی ہے


مذکورہ معاملہ کو کسی دوسرے ضلع سے تعلق رکھنے والے افیسر کو سونپا جائے جو کسی انسپکٹر کے عہدے سے کم نہیں رہے۔


اسٹیٹ کرائم برانچ اور کرائم انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ(سی بی سی ائی ڈی) کو شامل کیاجائے تاکہ آزادنہ تحقیقات کرائی جاسکے
فیصل کو جس وقت تحویل میں لیاگیاتھا

اس وقت کے مارکٹ او رپولیس اسٹیشن کے سی سی ٹی وی کیمروں کی جانچ کرائی جائے
بغیر کسی دھمکی‘ ہراسانی او رمداخلت کے لئے عینی شاہدین اور فیصل کے فیملی ممبرس کے بیانات قلمبند کئے جائیں
سی ایچ آرائی نے اس بات کی بھی مانگ کی کہ فیصل کو نابالغ ثابت کرنے والے دستاویزات کی جانچ کی جانے چاہئے۔

سی ایچ آر ائی کے بموجب مذکورہ ڈی جی پی نے زوردیا کہ اس جرم میں ملوث پولیس افسران کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔

بیان میں کہاگیاہے کہ”فوری طور پر ایسے اقدامات کئے جائیں جس کے ذریعہ پولیس اسٹیشن میں اذیتیں پہنچانے کے الزامات کی جانچ کے لئے ضروری شواہد کو تحفظ فراہم کیاجائے جس میں تمام قسم کی چیزیں اور فیصل حسین کے کپڑے اور پولیس جوانوں کے کپڑے بھی شامل ہیں“۔