سی اے اے اور این آر سی پر تلنگانہ میں عمل نہیں ہوگا: اتم کمار ریڈی

   

بی جے پی سے بی آر ایس کی خفیہ مفاہمت ،اقلیتی بہبود کیلئے 4000 کروڑ کا بجٹ

حیدرآباد ۔ 3 ۔ اپریل (سیاست نیوز) وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی نے اعلان کیا کہ تلنگانہ میں سی اے اے اور این آر سی جیسے متنازعہ قوانین پر عمل نہیں کیا جائے گا ۔ کوداڑ اسمبلی حلقہ میں منعقدہ دعوت افطار کے موقع پر اتم کمار ریڈی نے مسلمانوں کو بھروسہ دلایا کہ تلنگانہ کی کانگریس حکومت ، مرکز کے متنازعہ فیصلوں پر عمل نہیں کرے گی۔ شہریت ترمیمی قانون اور قومی رجسٹر برائے شہریان (این آر سی) کی کانگریس پارٹی ابتداء ہی سے مخالفت کر رہی ہے اور کانگریس زیر اقتدار ریاستوں میں عمل آوری نہیں ہوگی۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس کی اقتدار میں واپسی دراصل جمہوریت اور سیکولرازم کی بحالی ہے ۔ بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت میں اقلیتوں کے مسائل کو نظر انداز کردیا گیا تھا اور کے سی آر نے مسلمانوں سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل نہیں کی۔ اقتدار کے چار ماہ میں مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن اس وعدہ سے کے سی آر مکر گئے ۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں مسلمانوں کے ساتھ جانبدارانہ رویہ اختیار کیا گیا اور بی آر ایس نے سیکولرازم کا ڈھونگ کرتے ہوئے بی جے پی اور آر ایس ایس کو مضبوط ہونے کا موقع فراہم کیا ۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ صرف کانگریس پارٹی سیکولرازم اور جمہوریت کی ضمانت دے سکتی ہے ۔ قومی سطح پر بی جے پی سے مقابلہ صرف کانگریس پارٹی سے ممکن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں نریندر مودی کی تیسری میعاد کے لئے کامیابی سے نہ صرف سیکولرازم بلکہ اقلیتوں کو نقصان ہوگا ۔ اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی قانون پر عمل آوری کا آغاز کردیا ہے ۔ اگر وہ تیسری مرتبہ کامیاب ہوں گے تو ملک میں این آر ایس اور این پی آر پر عمل کیا جائے گا۔ اتم کمار ریڈی نے عوام سے اپیل کی کہ ملک میں سیکولرازم اور جمہوریت کے تحفظ کیلئے کانگریس پارٹی کی تائید کریں۔ نریندر مودی کے تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے کی صورت میں ملک کے سیکولر ڈھانچہ کو تباہ کردیا جائے گا اور اگر راہول گاندھی وزیراعظم بنتے ہیں تو سیکولرازم اور جمہوریت محفوظ رہیں گے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ بی آر ایس اور تلگو دیشم جیسے علاقائی پارٹیوں پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔ وہ شخصی مفادات کیلئے کسی بھی وقت بی جے پی کی تائید کرسکتی ہے۔ انہوں نے یاد لایا کہ 2018 میں این ڈی اے سے علحدگی اختیار کرنے والی تلگو دیشم نے دوبارہ بی جے پی سے دوستی کرلی ہے ۔ بی آر ایس بھی اندرونی طورپر بی جے پی سے مفاہمت کرچکی ہے۔ بہت جلد دونوں کی دوستی برسر عام ہوجائے گی۔ ریاستی وزیر نے اقلیتوں کی بھلائی کیلئے حکومت کے اقدامات کا حوالہ دیا اور کہا کہ اقلیتی بہبود کا بجٹ 4000 کروڑ کرتے ہوئے علحدہ سب پلان تیار کیا جائے گا ۔ لوک سبھا چناؤ کے بعد اسمبلی اجلاس میں بجٹ پیش ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار کے 100 دن میں کانگریس نے پانچ ضمانتوں پر عمل آوری کا آغاز کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے موثر انتظامات کئے گئے اور کاروباری اداروں کو رات بھر کھلا رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ 1