سی اے اے تصادم‘ کیرالا گورنر نے کہا”خامو ش تماشائی نہیں رہیں گے“

,

   

کیرالا گورنر عارف محمد خان (ایل)نے برسرعام ریاستی حکومت کی جانب سے سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائیر پٹیشن پر اعتراض جتایا ہے

ترونینتھاپورم۔کیرالا میں بائیں بازو حکومت کے ساتھ الفاظ کی جنگ کو وسعت دیتے ہوئے گورنر عارف محمد خان نے اتوار کے روز کہاکہ ریاستی حکومت نے شہریت ترمیمی بل کو برخواست کرنے کی مانگ کے ساتھ سپریم کورٹ کا روز کیا ہے جوغیر قانونی ہے اور وہ اس کے لئے ”خاموش تماشائی“ بن کر نہیں بیٹھیں گے۔

سپریم کورٹ میں حکومت کی جانب سے دائرکردہ درخواست پر حکومت سے وضاحت مانگے والے مذکورہ گورنر نے کہاکہ ”حکومت نے سپریم کورٹ جاکر قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔

یہ مذکورہ چیف منسٹر سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے۔ میں چاہتاہوں ائین اور قانون کی ہر حال میں پاسداری رہے“وہ رپورٹرس سے بات کررہے تھے۔

مذکورہ پینارائی وجین حکومت اور گورنر سی اے اے کے متعلق ایک دوسرے کے مقدمقابل ہیں‘ بالخصوص اسمبلی میں ترمیم شدہ شہریت بل کی منسوخی کی مانگ پر مشتمل قرارداد منظور کرنے اور ریاستی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کے بعد اس میں شدت پیدا ہوگئی ہے

قبل ازیں گورنر نے کہاتھا کہ وہ ان کے دفتر کو جانکاری دئے بغیر حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ جانے کے عمل پر حکومت سے رپورٹ مانگیں گے۔خان نے رپورٹرس کو بتایا کہ مسلئے کو ذاتی رنگ نہ دیاجائے۔

انہوں نے کہاکہ ”میں نے میڈیا سے کہادیاتھا کہ میں اہم نہیں ہوں‘ جو کچھ اہم ہے وہ ائین او رملک کا قانون ہے۔ آپ نے سپریم کورٹ کے متعدد فیصلوں اور قانونی قواعد کا مطالعہ کیاہے۔

میری تشویش صرف یہ ہے کہ ائین اور قانون کی پاسداری قائم رہے“۔انہوں نے کہاکہ ”یہ واضح ہے کہ طریقہ کار کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہئے۔

کیا کوئی فرد گورنر کی دستخط کے بغیر کام کو آگے بڑھاسکتا ہے؟سمن اور تمام درخواستیں جو اسمبلی سے جاری ہوتی ہے احکامات جاری ہونے سے قبل گورنر کے پاس داخل کی جاتی ہیں۔

ریاستی حکومت اور مرکز کے درمیان رشتوں پر اثر انداز ہونے والے یاکسی حکومت یا سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے تعلقات کو متاثر کرنے والے تمام واقعات کو گورنر کے پاس داخل کرنا لازمی ہے۔یہ قانون ہے کہ چیف منسٹر اس کو گورنر کے پاس داخل کرے“۔

انہوں نے کہاکہ ”مذکورہ حکومت نے سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے غیر قانونی او رقواعد کی خلاف ورزی ہے۔جب ریاستی وزیر قانون اے کے بالن کی جانب سے حکومت نے کوئی خلاف ورزی نہیں کی پر مشتمل دئے گئے بیان کا حوالہ دیاگیاتب خان نے کہاکہ ”انہیں قانون کا حوالہ دینے کے لئے کہیں۔

میں آپ کو قانون کا حوالہ دوں گا۔ جو کچھ حکومت نے کیا ہے وہ غیرقانونی ہے۔ انہیں قانون دیکھانے کے لئے کہیں۔ میں اپنی تمام باتوں کو واپس لے لوں گا۔ میں خاموش تماشائی بن کر نہیں بیٹھ سکتا ہوں‘ میں قانون او رائین کی پاسداری چاہتاہوں۔

میں اپنے ائینی فرائض انجام دے رہاہوں“۔

چیف منسٹر پینارائی وجین نے اتوار کے روز مرکز پر سی اے اے کی حوالے سے حملہ کیااورکہاکہ مذکورہ آرایس ایس کے نظریات کو نافذ نہیں کرے گی‘ مگر ائین کی پاسداری اس کی ذمہ داری ہے۔

ایک مخالف سی اے اے ریالی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت سی اے اے‘ این آرسی او راین پی آر کو کبھی نافذ نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ ”جب کیرالا نے اعلان کیاتھا کہ وہ سی اے اے کو نافذ نہیں کرے گی تو بہت ساروں کو شبہات تھے۔ہمیں اس بات کو سمجھنے کی سخت ضروری ہے کہ ملک میں تمام قوانین ائین کے مطابق ہونے چاہئے۔

اگر خراب نیت سے کوئی قانون تبدیل کیاجائے گاتو ٹہرے گا نہیں“۔