سی اے اے مخالفین پڑوسی ملک چلے جائیں

   

گرفتار نوجوانوں کو دو پولیس عہدیداروں کا مشورہ
حیدرآباد ۔ /30 جنوری (سیاست نیوز) ایسا لگتا ہے تلنگانہ پولیس کے فرقہ پرست عہدیداروں کی فرقہ پرست ذہنیت آہستہ آہستہ منظر عام پر آرہی ہے ۔ دو دن قبل آصف نگر پولیس انسپکٹر کی بی جے پی کے نظام آباد رکن پارلیمنٹ کو بلدی انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد کے بعد اب ایک حیرت انگیز ویڈیو وائرل ہوا ہے جس میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج کرنے والے گرفتار نوجوانوں کو پولیس عہدیدار فرقہ پرستی کا پارٹ پڑھانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ سوشیل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ این آر سی کے خلاف حراست میں لئے گئے نوجوان سے دو پولیس عہدیدار بات چیت کے دوران کھل کر اپنی فرقہ پرستی کا مظاہرہ کررہے ہیں اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے افراد کو پڑوسی ملک جانے کا مشورہ دے رہے ہیں ۔ ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ مخصوص پولیس عہدیدار گرفتار نوجوانوں کو ہندوستان کی تاریخ کو ایسا پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس میں صرف اکثریتی فرقہ کے لوگ دیش بھکت اور دوسروں کو غدار ہونے کا اشارہ دیا جارہا ہے ۔ پرامن اور قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کرنے والوں کو ہندوستان چھوڑکر پڑوسی ملک جانے کا مشورہ دیا جارہا ہے ۔ ایسے ویڈیوز پر عوام تشویش کا شکار ہے چونکہ پولیس کی وردی میں موجود فرقہ پرست پولیس عہدیدار سماج کیلئے ہی نہیں بلکہ ہندوستان کی جمہوریت کو بھی خطرہ ہے ۔ واضح رہے کہ اب تک شمالی ہند کی ریاستوں کے پولیس عہدیدار اس طرح کے مشورے دیتے نظر آئے تھے لیکن اب تلنگانہ پولیس کے بعض عہدیدار بھی ان ہی کی صفوں میں اپنا نام درج کروانے لگے ہیں۔