سی اے اے پر امریکی کمیشن کا تازہ موقف جاری

,

   

نئے قانون شہریت کی منظوری کے ساتھ ہی ملک بھر میں مظاہرے ، مسلمانوں کو عدم سلامتی کا احساس

واشنگٹن ۔ /21 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (USCIRF) نے ہندوستان کے شہریت ترمیمی قانون کے بارے میں نئی فیاکٹ شیٹ جاری کی ہے ۔ اس کے مطابق ڈسمبر 2019 ء میں ہندوستانی پارلیمنٹ نے شہریت ترمیمی قانون کو منظوری دی ۔ یہ قانون افغانستان ، بنگلہ دیش اور پاکستان سے آنے والے غیرمسلم تارکین وطن کو تیزی سے ہندوستانی شہریت دینے کی گنجائش فراہم کرتا ہے ۔ تاہم اس قانون میں مسلمانوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے ۔ چنانچہ سی اے اے کی منظوری کے فوری بعد ہندوستان بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج شروع ہوگئے جبکہ حکومت کی طرف سے احتجاجیوں سے بات چیت کرنے کے بجائے احتجاج کو جبراً روکنے کی کوشش کی گئی ۔ مجوزہ ملک گیر نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس (این آر سی) کا بھی حکومت نے ارادہ ظاہر کیا ہے جس کی وجہ سے مسلمانوں میں عدم سلامتی کا احساس پیدا ہوگیا اور وہ وسیع پیمانے پر احتجاج پر مجبور ہوگئے ۔ اس فیاکٹ شیٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ کیوں ہندوستان میں مذہبی آزادی کے معاملہ میں نمایاں تنزل دیکھا جارہا ہے ۔ یو ایس کانگریس کے ادارے نے ہندوستان کو ایسے ملکوں کی فہرست میں شامل کررکھا ہے جو اپنی مذہبی اقلیتوں کی معقول حفاظت میں ناکام ہوگئے ہیں ۔ یہ بھی کہا گیا کہ ہندوستان کو اس فہرست میں مذہبی تشدد میں تشویشناک اضافہ کی وجہ سے شامل کیا گیا ۔ کمیشن کے صدرنشین لیونارڈ لیو نے کہا کہ یہ بڑی مایوسی کی بات ہے کہ ہندوستان نے اپنے مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کیلئے بہت کم کام کیا ہے اور انہیں عملاً محروس کررکھا ہے ۔