سی اے اے کی برخاستگی تک ہم یہاں سے نہیں ہٹیں گے

,

   

ہم سپریم کورٹ کو بتانا چاہتے ہیں کہ سی اے اے غیردستوری کس طرح ہے :شاہین باغ احتجاجی

نئی دہلی ۔ 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) شہریت ترمیمی قانون کو چیلنج کرتے ہوئے داخل کردہ درخواستوں کے جواب میں سپریم کورٹ نے مرکز کو چار ہفتوں کو مہلت دی ہے اس پر شاہین باغ کے مخالف سی اے اے احتجاجوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے ججس کے سامنے اپنی رائے رکھنا چاہتے ہیں اور عدالت کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ آخر سی اے اے غیردستوری کس طرح ہے۔ شاہین باغ کی ساکن تسنیم بانو نے جو اپنی ایک سال کی بیٹی عمیمہ کے ساتھ روزاول سے احتجاجی مظاہرہ کررہی ہیں، کہا کہ ہم لوگ سی اے اے کی برخاستگی تک اس جگہ سے نہیں ہٹیں گے۔ ہم نے سپریم کورٹ کا فیصلہ سنا ہے کہ اس نے مرکز کو مہلت دی ہے اور اس وقت تک عدالت کی جانب سے سی اے اے پر حکم التواء نہیں دیا جائے گا۔ تسنیم بانو نے ہم بھی اپنا نظریہ ثابت کرنے کیلئے تیار ہیں اور عدالت کو یہ بتا سکتا ہیکہ یہ کالا قانون غیردستوری کس طرح ہے۔ ایک اور احتجاجی الیگزنڈر فلیمن نے ہاتھ میں بائبل تھامے ہوئے کہا کہ صرف ایک فریق کے بیان کی سماعت کرنا اس مسئلہ کا حل نہیں ہوسکتا۔ عدالت کو دیگر درخواست گذاروں کے بیانات بھی سماعت کرنے کی ضرورت ہے اور ہم عدالت کو بتانا چاہتے ہیں کہ سی اے اے غیردستوری کس طرح ہے۔