سی بی ڈی ٹی پر سنسنی خیز الزام عائد کرنے والی عہدیدار کو چیرمن کے عہدے پر ترقی

,

   

الکا تیاگی چیف کمشنر آف ائی ٹی(یونٹ ٹو) نے فینانس منسٹر کو لکھاتھا کہ سابق میں ان پر کے خلاف عائد ویجلینس کیس کو سی بی ڈی ڈی چیرمن نے بطور”ہتھیار برائے بلیک میل“ استعمال کیاتھا تاکہ ان کی پوسٹنگ کو روکا جاسکے

نئی دہلی۔سرکاری احکامات کے مطابق ایک محکمہ ٹیکس کی اعلی عہدیدار جس نے مبینہ طور پر سی بی ڈی ٹی چیرمن پر پریشان کرنے کا الزام عائد کیاتھا‘ کو اسپیشل سکریٹری کے عہدے کے مماثل ترقی دی گئی ہے۔

الکا تیاگی چیف کمشنر آف ائی ٹی(یونٹ ٹو) نے فینانس منسٹر کو لکھاتھا کہ سابق میں ان پر کے خلاف عائد ویجلینس کیس کو سی بی ڈی ڈی چیرمن پرمود چندرا موڈی نے بطور”ہتھیار برائے بلیک میل“ استعمال کیاتھا تاکہ ان کی پوسٹنگ کو روکا جاسکے۔

سی بی ڈی ٹی کے 3اکٹوبر کو جاری کردیہ احکامات میں یہ کہاگیاہے کہ ”مجاز اتھاریٹی کی منظوری کے پیش نظر“ تیاگی کو ”پرنسپل کمشنر برائیہ انکم ٹیکس کے عہدے پر ترقی“ دی جاتی ہے (لیول17جس میں ادائیگی 2.25لاکھ ہے)۔ مذکورہ آرڈر میں کہاگیا ہے کہ پرموشن کے پیش نظر انہیں پرنسپل ڈائرکٹر جنرل برائے انکم ٹیکس(ٹریننگ) جو نیشل اکیڈیمی برائے ٹیکس ناگپور ہے ہیں تعینات کیاگیا ہے۔

ایک عہدیدار نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ پرموشن کا مطلب”ماضی کے تمام گناہوں میں معافی ہے“ کیونکہ وینجلنس کلیرنس کے بعد ہی ترقی ملتی ہے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ”اب کہیں ضد میں ہیں تو آپ کو پرموشن نہیں دیاجائے گا“ نشانہ بنانے کے نظریہ کو انہوں نے مسترد کردیاہے۔

ناگپور ٹرانسفر کئے جانے پر مذکورہ افیسر نے کہاکہ ملازمین کو ترقی ملنے کا حق حاصل ہے مگر اس کی اپنے مقام پر تعیناتی نہیں ہوسکتی‘ جو حکومت کے اختیار میں ہے۔

ہفتہ کے روز انڈین ایکسپریس میں شائع خبر میں کہاگیاتھا کہ تیاگی نے موڈی کے خلاف لگائے گئے اپنے الزامات میں کہاتھا کہ انہیں بارہا ”حساس معاملات“ کی کاروائی سے دور رکھا جارہا تھا”سنگین الزمات“ میں شامل کیاجارہاتھا۔

تیاگی جو انڈین ریونیو سرویس(ائی آر ایس) میں 1984بیاچ کی افیسر نے الزام لگایاتھا کہ ایک قدیم ویجلنس کیس ان کے خلاف ہے جس کو موڈی نے خود ہٹایا تھا‘ وہ ا ب اسکااستعمال ”بلیک میل کا ہتھیار“ کے طور پر کررہے ہیں تاکہ ان کی تعیناتی کو روکا جاسکے۔ تیاگی کئی بڑے لوگوں کے معاملات کو دیکھ رہی تھیں۔

اس میں کچھ دیپک کوچر ائی سی ائی سی ائی بینک معاملہ‘ مذکورہ جٹ ائیر ویز ٹیکس توسیع اسکیم معاملہ‘ اور امبانی کی اہلیہ او ر بچوں کے نام غیر محسوب بیرونی اثاثوں کے متعلق ٹیکس نوٹس کی اجرائی کا معاملہ اس میں شامل ہے