’’شادی ا پنی مرضی سے کی ہے ، پلیز ٹارچر بند کرائیں ‘‘

,

   

کورٹ میرج کرنے والی بیٹی کا باپ کے نام ویڈیو پیغام

حاجی پور؍پٹنہ: ویشالی ضلع میں عشق کا ایک نیا معاملہ سامنے آیا ہے۔ راجستھان کے ہنومان گڑھ کی رہنے والی لڑکی نے ویشالی کے ہاتھ سار گنج کے رہنے والے لڑکے سے اہل خانہ کی مرضی کے خلاف ’کورٹ میرج ‘کرلی۔ لڑکی نے ویڈیو میں دعویٰ کیا ہے کہ وہ راجستھان کے رکن پارلیمنٹ نہال چند میگھوال عرف نہال چند چوہان کی بہن ہے۔ لڑکی ایک ویڈیو جاری کرکے اپنی جان بچائے جا نے کی التجا کر تی ہے۔ ساتھ ہی وہ اپنے والد پر زور دے رہی ہے کہ وہ اس پرٹارچر نہ کروائیں۔ویڈیو میں لڑکی نے الزام لگایا ہے کہ اسے اور اس کے شوہر کو سیاسی اثر و رسوخ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ وہ پولیس کے خوف سے بھاگ رہی ہے۔ دوسری جانب شری گنگا نگر کے رکن پارلیمنٹ نہال چند میگھوال نے لڑکی کے دعوو?ں کو مسترد کردیا ہے۔ اس سلسلے میں شری گنگانگر کے رکن پارلیمنٹ نہا ل چند میگھوال کا کہنا ہے کہ وہ نہ تو اس لڑکی کو جانتے ہیں اور نہ ہی اس کے خاندان کو۔ان کا کہنا ہے کہ اس بارے میں کسی نے ان سے رابطہ بھی نہیں کیا ، تو ان کا نام کیوں لیا جا رہا ہے ، یہ سمجھ سے باہر ہے۔کورٹ میرج دستاویزات کے مطابق لڑکی کا نام کنیکا سونی ہے اور اس کا تعلق ہنومان گڑھ سے ہے۔ وہیں لڑکا کانام لکی ہے ، جو ویشالی کے ہاتھ سار گنج کا رہائشی ہے۔ کنیکا نے خاندان کی خواہشات کے خلاف ایک جم ٹرینر لکی سے شادی کی ہے۔ کورٹ میرج کے بعد دونوں راجستھان سے ویشالی منتقل ہوگئے۔اس دوران دونوں نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے ، جس میں کنیکا نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نہال چند میگھوال عرف نہال چند چوہان کو اپنا بھائی بتایا ہے۔ ویڈیو میں لڑکی کہتی ہے کہ پاپا آپ نہال چند میگھوال کے سیاسی طاقت استعمال کر کے اسے ٹارچر کر رہے ہیں، ہمیں جینے دیں۔ میں نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے اور میں لکی کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں۔واضح ہوکہ جب راجستھان پولیس معاملہ کی جانچ کے لیے ویشالی پہنچی، تو معاملہ سامنے آیا۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ راجستھان پولیس اغوا کے معاملہ کی تحقیقات کے لیے یہاں پہنچی تھی۔ خود کو رکن پارلیمنٹ کی بہن بتانے والی لڑکی کے معاملے پر پولیس نے کہا کہ تحقیقات کے بعد ہی پتہ چلے گا۔