مسلمانوں تک سنگھ کی رسائی کے متعلق سوال پر ہوسبولے نے کہاکہ آر ایس ایس قائدین مسلم دانشواروں اور روحانی رہنماؤں سے ان کے دعوت نامہ پر ہی ملاقات کررہے ہیں۔
سمالکھا۔ کانگریس لیڈر کے اپنے حالیہ تقریروں میں لگاتار تنظیم کونشانہ بنانے کے بعد آر ایس ایس جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسبولے نے کہاکہ راہول گاندھی کو زیادہ ذمہ دار ی سے بات کرنا چاہئے اور سماج میں سنگھ کی قبولیت کی حقیقت کودیکھنا چاہئے۔
ہوسبولے نے یہ بھی کہاکہ آر ایس ایس مرکز کے ہم جنس شادی کے نظریہ پر اتفاق کرتی ہے اور مزیدکہاکہ شادی صرف دو مخالف جنسوں میں ہی ہوسکتی ہے۔
گاندھی کے راشٹریہ سیویم سیوک سنگھ پر کئے گئے حالیہ ریمارکس کے متعلق پوچھنے پر ہوسبولے نے کہاکہ وہ اپنے ”سیاسی ایجنڈے“ کے لئے ایسا کررہے ہوں گے مگر آر ایس ایس سیاسی میدان میں کام نہیں کررہی ہے اورن کا سنگھ کے ساتھ کوئی مقابلہ نہیں ہے۔
ہوسبولے نے آر ایس ایس کے اکھیل بھارتیہ پرتیدھنی سبھا کے آخری دن ایک پریس کانفرنس میں میں کہاکہ ”ایک سیاسی جماعت کے طور پر انہیں زیادہ ذمہ داری کے ساتھ بات کرنا چاہئے اورحقیقت(سنگھ کی توسیع اور سماج میں قبولیت) کو دیکھنا چاہئے“۔
یوکے میں راہول کے تبصرے پر سوال کاجواب دیتے ہوئے مذکورہ آر ایس ایس لیڈر نے کہاکہ ”جنھوں نے ہندوستان کو جیل میں تبدیل کردیاانہیں ملک میں جمہوریت پر تبصرہ کرنے کاکوئی حق نہیں ہے“۔
مسلمانوں تک سنگھ کی رسائی کے متعلق سوال پر ہوسبولے نے کہاکہ آر ایس ایس قائدین مسلم دانشواروں اور روحانی رہنماؤں سے ان کے دعوت نامہ پر ہی ملاقات کررہے ہیں۔