شان اقدسؐ میں گستاخانہ ریمارکس کرنے والے دو حیدرآبادیوں پر مقدمہ درج

,

   


انہوں نے مبینہ طور پر انسٹاگرام پر ریمارکس پاس کیے اور حیدرآباد کے ایک واٹس ایپ گروپ میں بھی اسی کو دہرایا۔

حیدرآباد: جیڈی میٹلہ پولیس نے شان رسالت ؐ میں گستاخانہ تبصرے کرنے کے الزام میں دو افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

پیغمبر اسلامؐ کی شان اقدسؐ میں گستاخانہ کرنے والے دو افراد کی شناخت راجیو سنگھ اور ستیش جادھو کے طور پر کی گئی ہے۔

انہوں نے مبینہ طور پر انسٹاگرام پر ریمارکس پاس کیے اور حیدرآباد کے ایک واٹس ایپ گروپ میں بھی اسی کو دہرایا۔ ان کے خلاف جیڈیمیٹلا پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی اور بعد میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 153 اے، 504 اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 66 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

تاہم حالیہ دنوں میں یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پیغمبر اسلام کے خلاف ریمارکس پاس کیے گئے ہوں۔ 2022 میں، بی جے پی کے ایم ایل اے راجہ سنگھ نے بھی اس وقت کی بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) حکومت کی جانب سے مزاحیہ اداکار منور فاروقی کو حیدرآباد میں پرفارم کرنے کی اجازت دینے کے جواب میں توہین آمیز ریمارکس دینے والی ایک ویڈیو جاری کی۔

راجہ سنگھ کے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف تبصرے کی وجہ سے تقریباً ایک ہنگامے جیسی صورتحال پیدا ہو گئی، کیونکہ کئی مسلمان نوجوان احتجاج میں سڑکوں پر آ گئے تھے۔

پولیس نے بالآخر بی جے پی ایم ایل اے کو گرفتار کر لیا اور وہ تقریباً تین ماہ تک جیل میں بند رہے اور یہاں تک کہ انہیں بی جے پی سے معطل کر دیا گیا۔

بالآخر ان کی معطلی ہٹا دی گئی اور انہوں نے گزشتہ سال کے اسمبلی انتخابات میں گوشامحل اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑا اور کامیابی حاصل کی۔ بی جے پی ایم ایل اے نے دعویٰ کیا کہ ان کا مقصد پیغمبر اسلام کی توہین کرنا نہیں تھا بلکہ وہ صرف فاروقی کی تقلید کررہے تھے۔