شان اقدسؐ میں گستاخی کے خلاف بغیر اجازت احتجاج کرنے پر گجرات میں 20مسلمانوں کی گرفتاری

,

   

احمد آباد۔بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے شان رسالتؐ میں گستاخانہ کلمات کی ادائیگی کے خلاف احمد آباد کے جوہار پورا علاقے میں بغیر اجازت کے اتوار کی دوپہر اکٹھا ہونے والوں میں سے پولیس نے 20مسلم قائدین بشمول خواتین کو گرفتار کرلیاہے۔

پولیس نے گھر واپس لوٹنے کے لئے ان کی منت سماجت کی مگر‘ وہ نہیں مانے اور اگے بڑھنے کی کوشش کی‘ ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کو ہلکے لاٹھی چارج کا سہارا لینا پڑا۔احمد آباد زون 7ڈپٹی کمشنر آف پولیس بی یو جڈیجہ نے میڈیا کو بتایاکہ”ہفتہ کی رات سے سوشیل میڈیا پر فرضی پیغامات گشت کررہے تھے کہ جوہار پور میں ایک احتجاجی مارچ منعقد کیاجارہا ہے۔

کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو انجام دینے سے روکنے کے لئے پولیس پہلے ہی اس علاقے میں تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی“۔ پولیس کو توقع تھی کہ بھاری تعداد میں خواتین اس مارچ میں شامل ہوں گے اور اس علاقے میں خاتون پولیس اہلکاروں کی بھی تعیناتی کردی گئی تھی۔

ایک افیسر کاکہنا ہے کہ دوپہر میں جب انہوں نے مارچ نکالنے کی کوشش کی‘ پولیس نے انہیں روکا او ربعض قائدین کو گرفتار کرلیا باقی سب گھر واپس لوٹنے کے لئے راضی ہوگئے۔

علاقے میں پولیس کی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ مذکورہ مسلم قائدین کو احمد آباد میں ویجل پور پولیس اسٹیشن لے جایاگیاہے۔ایک او رپیش رفت میں سورت پولیس نے نوپور شرما کے پوسٹرس کو پرنٹ کرنے والے پانچ افراد کی گرفتاری عمل میں لائی۔

مذکو رہ پوسٹرس سورت شہر کے کادرشنی نال روڈ میں پوسٹ کئے گئے‘ انہوں نے سوشیل میڈیا پر پوسٹرس پر مشتمل ویڈیو بھی گشت کرائی۔

سورت ڈپٹی کمشنر (زون۔3)ساگر باگمار نے میڈیا کو بتایاکہ سماج میں فرقہ وارانہ دشمنی پھیلنے کی غرض سے یہ پوسٹر پرنٹ او رگشت کرائے گئے ہیں‘ تکنیکی نگرانی کی بنیاد پر پانچ افراد جس کی شناخت کی گئی ہے پولیس نے گرفتارکرلیاہے۔

پرنٹ کئے گئے پوسٹرس ویڈیو میں لکھا ہے کہ”اب ہمیں گجرات کو اترپردیش او رجھارکھنڈ بنانے کی ضرورت ہے“۔