شان رسالتؐ میں گستاخی کرنے والی پونے کی اسٹوڈنٹ ہوئی گرفتار

,

   

اس کی پوسٹ میں اسلام او رپیغمبر اسلامؐ کے بارے میں توہین آمیز الفاظ تھے۔

پونے میں مقیم قانون کی طالبہ شرمشتا پنولی کو کولکتہ پولیس نے جمعہ 30 مئی کو گروگرام سےپیغمبر اسلامؐ کے بارے میں توہین آمیز پوسٹ پر گرفتار کیا تھا۔

ایکس پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں طالب علم نے آپریشن سندو رکے بعد پیغمبر اسلامؐ کے خلاف توہین آمیز کلمات کہے۔ وائرل پوسٹ نے مسلم کمیونٹی میں غم و غصے کو جنم دیا۔

اس کے بعد کولکتہ کے ایک پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی، جس کے نتیجے میں پنولی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔

اس پر بھارتیہ نیاے سمیتی (بی این ایس) کی دفعہ 196 (مذہبی برادریوں کے درمیان نفرت یا دشمنی کو فروغ دینا)، 299 (جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی عمل، مذہبی جذبات کو مشتعل کرنا) اور 353 (عوامی فساد) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

شرمشتا، جو سمبیوسس کالج میں قانون کی تعلیم حاصل کرتی ہے، نے 14 مئی کو اپنے ایکس اکاؤنٹ، شرمشتا__19 پر اسلام کی توہین اور بے عزتی کی۔ اس کی پوسٹ، جسے اس کے بعد سے حذف کر دیا گیا ہے، میں اسلام او رپیغمبر اسلامؐ کے بارے میں توہین آمیز الفاظ شامل تھے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما وارث پٹھان نے ان کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کوئی بھی مسلمان ہمارے نبی کے بارے میں گستاخانہ الفاظ کو برداشت نہیں کرے گا۔

اگلے دن، شرمشتا نے ایک “غیر مشروط معافی” جاری کرتے ہوئے کہا، “جو کچھ بھی ڈالا گیا وہ میرے ذاتی جذبات ہیں اور میں کبھی بھی جان بوجھ کر کسی کو تکلیف نہیں پہنچانا چاہتی تھی، اس لیے اگر کسی کو تکلیف پہنچی ہے، تو میں اس کے لیے معذرت خواہ ہوں، میں تعاون اور سمجھداری کی امید رکھتی ہوں، اس کے بعد، میں اپنی عوامی پوسٹ میں محتاط رہوں گی۔ ایک بار پھر میری معذرت قبول کریں۔”