شاہنواز قاسم آئی پی ایس کو ڈائرکٹر؍ سکریٹری اردو اکیڈیمی کی اضافی ذمہ داری

   

حیدرآباد۔/12 جنوری، ( سیاست نیوز) حکومت نے تلنگانہ ہائی کورٹ کے احکامات پر سکریٹری ؍ ڈائرکٹر اردو اکیڈیمی محمد غوث کی خدمات متعلقہ محکمہ کو واپس کرنے کا فیصلہ کیا۔ سکریٹری اقلیتی بہبود احمد ندیم نے آج جی او آر ٹی (1) جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ تلنگانہ ہائی کورٹ نے 24 ڈسمبر کو جو احکامات جاری کئے اس کا جائزہ لینے کے بعد محمد غوث اسسٹنٹ پروفیسر پولٹیکل سائینس گورنمنٹ ڈگری کالج فار ویمنس سنگاریڈی کی خدمات کو کمشنر کالجیٹ ایجوکیشن کو واپس کیا جارہا ہے۔ انہیں ڈیپوٹیشن پر سکریٹری ڈائرکٹر کے عہدہ پر فائز کیا گیا تھا۔ جی او کے تحت ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم ( آئی پی ایس ) کو مستقل ڈائرکٹر کے تقرر تک انچارج مقرر کیا ہے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ ہائی کورٹ کے جسٹس بی وجئے سین ریڈی نے گزشتہ دو برسوں سے محمد غوث کے تقرر کو اردو اکیڈیمی ایکٹ کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کی خدمات میں توسیع نہ کرنے کی ہدایت دی تھی۔ حکومت نے 28 ڈسمبر 2019 کو ایک سال کی مدت کیلئے مقرر کیا تھا اور بعد میں 27 ڈسمبر 2021 تک ایک سال کی توسیع دی گئی تھی۔ ایکٹ کے مطابق سکریٹری ڈائرکٹر کے عہدہ کیلئے ڈپٹی سکریٹری حکومت رینک کے عہدیدار کا تقرر کیا جانا چاہیئے یا پھر 9 سال خدمات کا ریکارڈ رکھنے والے آل انڈیا سرویس عہدیدار کا تقرر کیا جاسکتا ہے۔ محمد غوث نان کیڈر عہدیدار تھے اور ان کے تقرر کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔علی فاروق ایڈوکیٹ نے درخواست دائر کی تھی جس پر جسٹس وجئے سین ریڈی نے حکومت کو ہدایت دی کہ آئندہ سماعت 28 جنوری تک نئے عہدیدار کے تقرر کی اطلاع دی جائے۔ محکمہ اقلیتی بہبود اور محکمہ سماجی بھلائی کے وکلاء نے عدالت میں اعتراف کیا تھا کہ اردو اکیڈیمی کے ڈائرکٹر کا کیڈر نہیں ہے۔ ر
واضح رہے کہ اقلیتی اداروں کے عہدوں پر تقررات کیلئے ڈپٹی سکریٹری رینک عہدیدار کا ہونا لازمی ہے۔ ر