شاہین باغ کے احتجاجی امیت شاہ سے ملاقات کیلئے تیار

,

   

بات چیت کیلئے مدعو کرنا حکومت کے فیصلے پر منحصر ،وزیر داخلہ کومنتظمین کا جواب

نئی دہلی۔ 15 فروری (سیاست ڈاٹ کام) شاہین باغ میں سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے ایک گروپ نے ہفتہ کو کہا کہ وہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کرتے ہوئے متنازعہ شہریت قانون پر اپنی تشویش ظاہر کرنے کیلئے تیار ہیں، لیکن وہ بات چیت کیلئے انہیں مدعو کرنا حکومت کے صوابدید پر منحصر ہیں۔ واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) اور قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کے خلاف شاہین باغ پر گزشتہ دو ماہ سے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور احتجاجیوں میں خواتین کی اکثریت ہے جو شب و روز دھرنے منظم کررہی ہیں۔ احتجاجیوں کے گروپ نے کہا کہ اس احتجاج کا کوئی لیڈر نہیں ہے اور کسی قائد کے بغیر ہی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے چنانچہ اب یہ وزیر داخلہ پر منحصر ہے کہ وہ اس بات کا فیصلہ کریں کہ بات چیت کیلئے کس کو مدعو کرنا چاہتے ہیں۔ اس ضمن میں ایک اعلان شہ نشین سے ایک مقرر نے بھی کیا ہے۔ منتظمین میں شامل ایک شخص سید احمد تاثیر نے کہا کہ ’ہم وزیر داخلہ سے ملاقات کیلئے تیار ہیں لیکن انہیں یہ واضح کرنا ہوگا کہ وہ کتنے افراد سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں‘۔ ایک خاتون مہرالنساء جو احتجاج میں مسلسل مصروف ہیں، کہا کہ احتجاجی، اتوار کو وزیر داخلہ امیت شاہ کی رہائش گاہ تک مارچ کریں گے‘۔ مہرالنساء نے مزید کہا کہ ’ہم اُن (وزیر داخلہ) سے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کی منسوخی کا مطالبہ کریں گے‘۔ انہوں نے کہا کہ ان مطالبات کی تکمیل تک احتجاج جاری رہے گا۔ واضح رہے کہ امیت شاہ نے اس ہفتہ کے اوائل میں نیوز چیانل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو کوئی سی اے اے سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کرنا چاہتے ہیں، ان سے ملاقات کریں اور اس مقصد کے لئے ان کے دفتر سے وقت لیا جائے۔ امیت شاہ نے کہا کہ ’ہم اندرون تین دن وقت دیں گے‘۔