شاہین باغ کے احتجاج کو وزیراعظم نے ”تجربہ“ قراردیا

,

   

مودی نے الزام عائد کیاکہ احتجاج کے پیچھے ”تجربے“ اور ”سیاسی ڈیزائن“ ہے
نئی دہلی۔ وزیراعظم نریندر مودی نے شاہین باغ یا پھر کہیں اور جاری احتجاج کے لئے ایک ایسے لفظ کا استعمال کیاہے جس کا ترجمہ”تجربہ“ ہوگا۔جب انہوں نے ”پریوگ“ کہا ہے کہ تووزیراعظم کا مطلب یقینا ”تجربہ“ ہوگا‘ جس کو ایک بھاری بھرکم لفظ کے طور پر دیکھا جاتا ہے‘

اس لفظ کے اگر مفہوم کو دیکھا جائے تو یہ نازیوں کے ان انسانی تجربات کے وقت اور گجرات میں ایک ”ہندوتوا لیباریٹری“کے طور پر سامنے آیاتھا جس کو اس وقت کے وی ایچ پی صدر پروین توگاڑیہ نے 2002کے گجرات فسادات کے دوران استعمال کیاتھا۔

مودی نے شاہین باغ اور یہ کہیں اور پر احتجاج کے پیچھے ”تجربے“ اور ”سیاسی ڈیزائن“ کا الزام عائد کیاہے اور دہلی کے رائے دہندوں سے اس ”انتشار“ کو ختم کرنے اور احتجاج کو دوسرے علاقوں میں پھیلنے سے روکنے کے لئے ووٹ دینے کی اپیل کی ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کے روز دہلی میں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ”سلیم پور ہو‘ جامعہ ہو‘ یا پھر شاہین باغ ہو‘ سی اے اے کے خلاف میں ہورہے احتجاجی مظاہرے محض ایک اتفاق نہیں ہے یہ ایک تجربہ ہے“۔

درالحکومت کے مذکورہ تین مقامات پر جاری احتجاجی مظاہروں کا انہوں نے حوالہ دیاہے۔ مذکورہ تینوں علاقوں میں مسلمانوں کی آبادی قابل قدر ہے۔

سی اے اے کے خلاف احتجاج کی شروعات کے ساتھ ہی وزیراعظم نریند ر مودی نے کہاتھاکہ مظاہرین کی ”شناخت ان کے کپڑوں سے ہوجاتی ہے“۔مودی نے پیر کے روز کہاکہ”اس کے پیچھے سیاست کا ایک ایسا ڈائزین جو ملک کے ہم آہنگی کے لئے نقصاندہ ہے“۔

وزیراعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز 72ویں برسی کے موقع پر راج گھاٹ پہنچ کر بابائے قوم مہاتما گاندھی کوخراج عقیدت پیش کیا۔مودی نے 30جنوری کے روز کہاتھاکہ ”مہاتما گاندھی کی شخصیت ان کے سونچ اور نظریات ہمیں ایک بہترین ہندوستان بنانے کی ترغیب دیتے رہیں گے“۔

مودی نے کہاکہ مظاہرین دوسرے نئے علاقوں تک پھیل سکتے ہیں اور دعوی کیاہے کہ انہیں روکنے کے لئے 8فبروری کے الیکشن مں یبی جے پی کو ووٹ دینا ہوگا۔مودی نے دعوی کیاہے اگر یہ واقعی میں شہریت قانون کے خلاف احتجاج ہوتا تو حکومت کی جانب سے یقین دہانے کے بعد یہ ختم ہوجاتاتھا۔

تاہم مرکز نے احتجاج کی قیادت کررہی خواتین سے راست طور پر بات کرنے کی اب تک کوئی پہل نہیں کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ عدالتی احکامات کے خلاف یہ دھرنا دیا جارہا ہے۔پچھلے ہفتہ مفاد عامہ کے تحت شاہین باغ کو صاف کرنے کے متعلق دائر کردہ درخواست پر کسی مخصوص قسم کی ہدایت سے انکار کردیاتھا۔

سنگھ پریوار کے حامی جامعہ میں فائرینگ کے ذریعہ بالراست کوشش کررہیں کہ تشدد بھڑکے۔