نئی دہلی۔ ہفتہ کی صبح جب سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ ثالثی گروپ کی سادھنا رام چندرن نے شاہین باغ کادورہ کیا‘ اس وقت مظاہرین نے ان کے سامنے کچھ مطالبات پیش کئے۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے رام چندرن نے کہاکہ ”اگرسڑک کا راستہ نہیں کھولا جاتا ہے توہم بھی آپ کی کوئی مدد نہیں کرسکتے ہیں۔
ہم ایسا نہیں کہہ رہے ہیں کہ شاہین باغ کو توڑ دیاجائے گا“۔
مظاہرین نے ان سے استفسار کیاکہ ان مظاہرین کی سکیورٹی کے متعلق سپریم کورٹ سے کوئی ہدایت دی گئی ہے۔ مظاہرین نے ان سے کہاکہ جامعہ اور شاہین باغ کے مظاہرین پر درج مقدمات سے بھی دستبرداری اختیار کی جائے۔
احتجاجیوں نے مطالبہ کیاکہ امکانی این پی آرنافذ نہیں کیاجائے اور متنازع بیانات دینے والے وزراء کے خلاف کاروائی کی جائے۔
مذکورہ فیملیاں جن کے بچے یاگھر والے احتجاج کے دوران زخمی ہوئے یا پھر مارے گئے ہیں انہیں معاوضہ ادا کیا جائے اور مظاہرین کی سکیورٹی کے متعلق حکومت وعدہ کرے۔
احتجاج کے مقام سے واپسی کے دوران رام چندرن نے کہاکہ وہ سپریم کورٹ کے مقرر کردہ ثالثی گروپ کے دوسرے رکن ہیگڈے سے اس ملاقات کے متعلق بات کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ”احتجاج تقریباپچھلے دو ماہ سے جاری ہے‘ احتجاج کے مقام سے قریب رہنے والے لوگوں کے لئے مشکلات پیدا ہوگئی ہیں“۔
درایں اثناء سینئر وکیل سنجے ہیگڈے نے ائی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ وہ ہفتہ کے روز شاہین باغ نہیں گئے کیونکہ وہ شہر میں نہیں تھے