شمالی غزہ میں اسرائیل حماس جنگ میں شدت

,

   

اسرائیل نے رفیو جی کیمپ میں موجود دو حماس کے کمانڈروں کو مارنے کااسرائیل دعوی کررہا ہے
نئی دہلی۔ حماس اوراسرائیل ڈیفنس فورسیس (ائی ڈی ایف) کے درمٹیان میں جنگ پانچ ہفتوں کے قریب ہوگئی ہے اب جوشمالی غزہ میں شدت اختیار کرچکی ہے۔

جمعرات کے روز انٹرنیشنل میڈیا سے ان لائن بات کرتے ہوئے اسرائیلی کے فوجی اہلکار موشی تیرو نے بتایاکہ ”یہ کوئی چھوٹے پیمانے کااپریشن نہیں ہے“۔

شمالی غزہ جنگ کامیدان ہے۔ فلسطینی علاقو ں میں اسرائیلی حکومت کی سرگرمیوں کومربوط کرنے والے ائی ڈی ایف یونٹ سے تعلق رکھنے والے تیترو نے کہاکہ ”ہم غزہ کی آبادی سے جنوب میں جانے کو کہہ رہے ہیں‘ جہا ں انسانی امداد کی ہم اجازت دیں گے“۔

انہوں نے کہاکہ غزہ کے بے گھر لوگ اسی وقت اپنے گھروں کے علاقوں کو واپس لوٹ سکتے ہیں جب جنگ ختم ہوجاتی ہے۔

لیکن وہ اسرائیل کے جوابی فضائی حملوں اور زمینی حملے کے بعد غزہ میں انسانی بحران کو کم کرتے نظر ائے اور کہاکہ ”ہم کسی بھی قسم کے انسانی بحران کے قریب نہیں ہیں“۔

مشرقی وسطی سے ملنے والی خبروں کے مطابق جو حماس کے زیرنگرانی ہیلتھ منسٹر کے حوالے سے ہے‘ اب تک جنگ میں 8000فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔

ہالی ووڈکی اداکارہ انجلینا جولی نے ایک بیان میں کہاہے جو سوشیل میڈیا پردیکھایاگیاہے کہ غزہ میں ہلاک ہونے والوں میں 40فیصد بچے ہیں۔تیتر و نے کہاکہ جنگی اموات کے متعلق حماس کی تعداد درست نہیں ہے۔

غزہ کے پڑوس میں جبیلہ میں پیش ائے فضائی حملے کو مثال بناکر پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سینکڑوں مارے جانے کی خبر ”جھوٹ پر مبنی ہے“۔اسرائیل نے رفیو جی کیمپ میں موجود دو حماس کے کمانڈروں کو مارنے کااسرائیل دعوی کررہا ہے۔