شمشان میں ادھ جلی نعشیں کتے کھا رہے ہیں

   

آخری رسومات کی ادائیگی میں جی ایچ ایم سی عملہ کی لاپرواہی
حیدرآباد ۔کورونا متاثرین کی ادھ جلی نعشوں کو شمشان گھا ٹ میں کتے کھانے کی شکایتیں اب منظر عام پر آرہی ہیں ۔ کورنا بحران میں جیسے شدت پیدا ہورہی ہے ویسے دل دہلا دینے والے واقعات سامنے آرہے ہیں ۔ ہاسپٹلس میں متاثرین کے ساتھ لاپرواہی کی شکایتیں ہیں تو خانگی و کارپوریٹ ہاسپٹلس میں لوٹ مار کے ویڈیوز وائرل ہورہے ہیں ساتھ ہی انسانیت کو رسوا کرنے والے کئی معاملات پیش آرہے ہیں ۔ متاثرین کے صحتیاب ہونے پر رشہ دار گھر لے جانے تیار نہیں ہیں تو اموات پر رشتہ دار آخری رسومات انجام دینے تیار نہیں ہے ۔ جی ایچ ایم سی عملہ آخری رسومات انجام دے رہا ہے ۔ جی ایچ ایم سی عملے کی ایک اور لاپرواہی منظر عام پر آئی ہے ۔ حیدرآباد میں واقع ای ایس آئی شمشان گھاٹ میں کورونا متاثرین کی نعشوں کو کتے کھا نے کی اطلاع جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ہے ۔ بلدیہ کا عملہ رات میں شمشان پہنچ رہا ہے ۔ نعشوں کے مکمل جلنے تک کا انتظار کئے بغیر لوٹ جارہا ہے جس سے ادھ جلی نعشوں کے حصوں کو کتے کھا رہے ہیں جس سے عوام میں تشویش اور الجھن ہے ۔ ایسے واقعات سے نئے خدشات ظاہر کئے جارہے ہیں ۔ ہر دن 10 تا 18 نعشوں کی آخری رسومات جی ایچ ایم سی کی جانب سے انجام دی جارہی ہے ۔ آدھی رات کو نعشتیں شمشان گھاٹ لانے کی وجہ سے الکٹرانک مشین کام نہیں کررہی ہے اور آدھی جلی نعشوں کے حصوں کو کتے چیر پھاڑ کر کھارہے ہیں ۔ عوام میں ڈر پیدا ہورہا ہے کہ یہی کتے گلی محلوں میں گھومتے ہیں اگر وہ انسانوں کو کاٹتیں تو ان کی حالت کیا ہوگی ۔ عوام اس جانب توجہ دینے کی حکومت اور جی ایچ ایم سی سے اپیل کی ہے ۔