پولیس کے مطابق متعدد مظاہرین کو بغیر اجازت جمع ہونے پر حراست میں لیا گیا۔
نئی دہلی: کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے اتوار کے روز حکومت پر تنقید کی جب انڈیا گیٹ پر بگڑتے ہوئے ہوا کے معیار کے خلاف احتجاج کرنے والے متعدد لوگوں کو بغیر اجازت جمع ہونے پر حراست میں لیا گیا اور پوچھا کہ پرامن طور پر صاف ہوا کا مطالبہ کرنے والے شہریوں کے ساتھ “مجرموں” جیسا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے۔
گاندھی نے صاف ہوا مانگنے والے شہریوں پر حملہ کرنے کے بجائے فضائی آلودگی پر فیصلہ کن کارروائی کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے ایکس پر یہ ریمارکس ماہر ماحولیات وملیندو جھا کی ایک پوسٹ کے جواب میں کیے، جس نے کہا کہ مظاہرین کو “اٹھا کر لے جایا گیا” اور “ایک بس میں دھکیل دیا گیا”۔
قومی راجدھانی میں ہوا کے بگڑتے معیار کے خلاف اتوار کو انڈیا گیٹ پر والدین اور ماحولیاتی کارکنوں سمیت سینکڑوں لوگوں نے احتجاج کیا۔
پولیس کے مطابق متعدد مظاہرین کو بغیر اجازت جمع ہونے پر حراست میں لیا گیا۔
گاندھی نے کہا، “صاف ہوا کا حق ایک بنیادی انسانی حق ہے۔ پرامن احتجاج کے حق کی ضمانت ہمارے آئین میں دی گئی ہے۔ پرامن طریقے سے صاف ہوا کا مطالبہ کرنے والے شہریوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟”
لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ فضائی آلودگی کروڑوں ہندوستانیوں کو متاثر کر رہی ہے، ہمارے بچوں اور ہماری قوم کے مستقبل کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
گاندھی نے کہا، لیکن حکومت، جو “ووٹ چوری” کے ذریعے اقتدار میں آئی ہے، اسے محض پرواہ نہیں ہے، اور نہ ہی وہ اس بحران کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں صاف ہوا مانگنے والے شہریوں پر حملہ کرنے کے بجائے فضائی آلودگی پر فیصلہ کن کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔
مظاہرین، جن میں سے اکثر مائیں بچوں کے ساتھ تھیں، نے کہا کہ وہ صاف ہوا کو یقینی بنانے کے لیے فوری حکومتی کارروائی کا مطالبہ کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔
نئی دہلی کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس دیوش کمار مہلا نے کہا کہ حراستی نوعیت کے لحاظ سے روک تھام کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا، ’’صرف جنتر منتر کو احتجاجی مقام کے طور پر نامزد کیا گیا ہے جہاں مناسب طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے اجازت لی جا سکتی ہے۔‘‘