شہر میں قتل و خون کا بازار گرم ۔ ایک دن میں قتل کی 4 وارداتیں

,

   

رین بازار ‘ لنگر حوض اور گولکنڈہ پولیس حدود میں واقعات۔ لا اینڈ آرڈر صورتحال کی ابتری پر عوام تشویش میں مبتلا

حیدرآباد ۔ /5 جون (سیاست نیوز) لاک ڈاون کے آغاز سے معمولی وجوہات کی بناء پر عوام کے خلاف سخت گیر اقدامات و کارروائیاں کرنے والی سٹی پولیس ایسا لگتا ہے کہ جرائم کی روک تھام میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ لاک ڈاون میں نرمی کے بعد شہر میں قتل و غارت گری عام ہوگئی ہے ۔ جرائم کی شرح میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے ۔ عام عوام کے ساتھ مستعدی دکھانے والی پولیس مجرمین کے معاملہ میں بالکل بے بس نظر آنے لگی ہے ۔ جہاں عوام پولیس سے خوفزدہ ہیں وہیں مجرمین میں پولیس کا ڈر دکھائی نہیں رہ گیا ہے ۔ رات کے کرفیو کے باوجود قتل کی وارداتیں پیش آ رہی ہیں۔ ۔جمعہ کو شہر کے ویسٹ زون اور ساؤتھ زون علاقوں میں قتل کی 4 سنگین وارداتیں پیش آئیں۔ شہر میں اچانک قتل کی وارداتوں میں اضافہ کے پیش نظر شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑگئی۔ گزشتہ ایک ہفتہ میں شہر کے مختلف علاقوں میں قتل کی 8 وارداتیں پیش آئی ہیں جبکہ پرانے شہر کے علاقہ ساؤتھ زون میں بھی قتل کی وارداتیں بڑھتی جارہی ہیں ۔ آج رین بازار پولیس حدود ظفر روڈ پر ایک نوجوان کا فلمی انداز میں قتل کردیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق 22 سالہ محمد عمران خان یاقوت پورہ ظفر روڈ سے گزررہا تھا کہ اس پر 4 افراد نے حملہ کردیا اور سینے پر تیز دھار خنجر گھونپ دیا ۔ انتہائی شدید زخمی عمران خان سڑک پر گرپڑا اور فوت ہوگیا ۔ اس واقعہ کو دیکھنے سینکڑوں افراد جمع ہوگئے اور قتل کی ویڈیو سوشیل میڈیا پر اندرون چند منٹ عام ہوگئی ۔ پولیس رین بازار نے موقع واردات پر پہونچ کر نعش دواخانہ عثمانیہ منتقل کیا ۔ پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ محمد عمران خان کا اپنے سوتیلے بھائیوں سے ملکیت کا تنازعہ چل رہا تھا جسکے نتیجہ میں آج طالب ، مہتاب ، پاشاہ اور چھوٹو نے عمران کا قتل کردیا ۔

خاطیوں کی تلاش کیلئے پولیس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ۔ اسی قسم کی ایک اور سنسنی خیز قتل کی واردات لنگر حوض پولیس اسٹیشن حدود میں آج رات کرفیو کے اوقات میں پیش آئی جس میں روڈی شیٹرس کی ایک ٹیم نے دوسرے روڈی کا تعاقب کرکے قتل کردیا۔ تفصیلات کے مطابق گولکنڈہ پولیس کے روڈی شیٹر شیخ محمد عرف چاندی محمد اپنے ساتھی فیاض عرف ابو کے ہمراہ بائیک پر ایم ڈی لائنس سے گذررہا تھا کہ کوالیس میں سوار روڈیوں نے تعاقب کرکے قتل کردیا۔ خاطیوں نے چاندی محمد اور ساتھی ابو پر تیز دھار ہتھیاروں سے وار کرکے موقع واردات پر ہی ہلاک کردیا اور فرار ہوگئے۔ یہ واقعہ رہائشی علاقے میں پیش آنے سے عوام تشویش کا شکار ہوگئی۔ اسی قسم کا ایک واقعہ گولکنڈہ پولیس میں پیش آیا جس میں ایک نوجوان کا سرپر وزنی پتھر ڈالکر قتل کردیا گیا ۔گولکنڈہ پولیس کے بموجب علی جاہ پور شمشان میں نوجوان کی نعش دستیاب ہوئی ۔ بتایا جاتا ہے کہ 30 سالہ راہول اگروال ساکن ملے پلی کا اسکے دوست مظہر نے شراب نوشی کے بعد پتھر ڈالکر قتل کردیا ۔ نعش دستیاب ہونے پر پولیس ٹیم وہاں پہونچ گئی اور سراغ رسانی دستہ کلوز ٹیم اور ڈاگ اسکواڈ کو بھی طلب کیا گیا ۔ ڈی سی پی ویسٹ زون اے آر سرینواس نے واردات کے مقام کا معائنہ کیا اور بتایا کہ راہول کا قتل مظہر نے کیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ رقمی لین دین کے نتیجہ میں قتل کیا گیا ہوگا ۔ پرانے شہرساؤتھ زون میں گزشتہ چند ماہ سے مستقل طورپر ڈپٹی کمشنر پولیس کا عہدہ مخلوعہ ہے اور وقفہ وقفہ سے انچارج ڈی سی پیز سے کام چلایا جارہا ہے جبکہ کسی آئی پی ایس عہدیدار کو مستقل ڈی سی پی مقرر نہیں کیا گیا ہے ۔ بعض عہدیداروں کی یہ رائے ہے کہ مستقل طور پر پرانے شہر کے ڈی سی پی کی تعیناتی میں تاخیر کے نتیجہ میں لاء اینڈ آرڈر متاثر ہورہا ہے ۔