شہر میں مچھروں کی کثرت سے وبائی امراض کا خطرہ

   

حیدرآباد۔ شہر حیدرآباد میں مچھروں کی کثرت نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ نے شہریوں کو مزید تشویش میں مبتلاء کردیا ہے ۔ کورونا وائرس کی وباء جو مچھروں سے پھیلنے کے کوئی شواہد نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود مچھروں کی کثرت شہر میں ملیریا اور دیگر وبائی امراض کا سبب بن سکتی ہے جس کے سبب شہریوں میں خوف کا ماحول پایا جانے لگا ہے۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے کئی علاقوں جہاں نما‘ شاستری پورم‘ کنگس کالونی ‘ ٹولی چوکی ‘ عیدی بازار‘ سنتوش نگر‘ بالاپور‘ بارکس ‘ ایرہ کنٹہ‘ فلک نما ‘ یاقوت پورہ کے علاوہ دیگر علاقوں میں مچھروں کی کثرت کی شکایات موصول ہونے لگی ہیں لیکن اس کے باوجود مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے کسی بھی مقام پر مچھر کش ادویات کے چھڑکاؤ کو یقینی بنائے جانے کے اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں بلکہ حکومت کی جانب سے شہریوں کو مشورہ دیا جا رہاہے کہ وہ اپنے گھروں اور گھروں کے باہر پانی جمع ہونے نہ دیں اور مچھروں کی افزائش کو روکنے کے اقدامات کریں ۔ جی ایچ ایم سی حدود میں مچھروں کی افزائش کو روکنے کیلئے بلدی عہدیداروں کو فوری اقدامات کرتے ہوئے مچھروں کی افزائش کو روکنے کے اقدامات کرے کیونکہ اگر مچھروں کی افزائش کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو کورونا وائرس کی وباء کے اس دور میں شہریوں کو ملیریاکی وباء کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ ملیریاکی وباء کی صورت میں شہریوں کو ڈاکٹرس میسر آنا مشکل ہے کیونکہ شہر میں کئی خانگی کلینکس اب بھی بند ہیں اور ملیریا کے علاج کے لئے بھی ڈاکٹرس نہ ملنے کی صورت میں صحت عامہ کے مسائل میں اضافہ ہوسکتا ہے اسی لئے مچھروں کی افزائش کو کم کرنے اور انہیں ختم کرنے کیلئے فوری طور پر مچھر کش ادویات کے چھڑکاؤ کے اقدامات کو یقینی بنایا جانا ناگزیر ہے۔