شہید جوانوں کے سوگ کے وقت بی جے پی کی تقاریب ہوتی رہیں

,

   

قوم پرستی کا سرٹیفکیٹ دینے والوںکو جواب دینا چاہئے
اکھیلیش یادو اور ہاردک پٹیل کی پریس کانفرنس
لکھنؤ ۔ 21 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) صدر سماجوادی پارٹی اکھیلیش یادو نے آج الزام عائد کیا کہ بی جے پی ایسے وقت افتتاحی تقریب میں مصروف رہی جبکہ پلوامہ دہشت گرد حملہ میں شہید سی آر پی ایف جوانوں کے لواحقین اپنے عزیزوں کو کھونے کا غم منا رہے تھے۔ یہاں ایس پی ہیڈکوارٹرس میں پاٹیدار لیڈر ہاردک پٹیل کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق چیف منسٹر یوپی نے کہا کہ حکومت کو وضاحت کرنا چاہئے کہ کس طرح سیکوریٹی پرسونل کو لے جانے والی بس کو دھماکو مادوں سے لدی گاڑی نے ٹکر دیدی۔ جب یہ جوان بس میں سفر کررہے تھے کس طرح دیگر گاڑی نے اسے ٹکر ماری؟ حکومت کو جواب دینا چاہئے۔ یہ (بی جے پی) حکومت ایسی ہے جو ہر کسی کو (قوم پرستی کا) سرٹیفکیٹ دیتی ہے۔ اب اسے ان سوالوں کا جواب دینا چاہئے۔ ہاردک پٹیل نے بھی سوال اٹھایا کہ کیوں سی آر پی ایف جوانوں کو سڑک کے راستہ بھیجا گیا۔ پلوامہ دہشت گرد حملہ کے فوری بعد جب کہ 40 سی آر پی ایف جوان ہلاک ہوچکے تھے، سنگ بنیاد رکھنے اور پراجکٹوں کا افتتاح کرنے کی تقاریب کے انعقاد کیلئے این ڈی اے حکومت کو حاشیہ پر ڈالنے کی کوشش میں اکھیلیش نے الزام عائد کیا کہ جب شہیدوں کی فیملی سوگ منارہی تھی تب وہ (بی جے پی قائدین) افتتاحی اور سنگ بنیاد کی تقاریب میں مصروف تھے۔ آنے والے لوک سبھا چناؤ کے تعلق سے ایس پی لیڈر نے کہا کہ نوجوانوں کو آگے آ کر ان قوتوں کو ختم کرنا ہوگا جنہوں نے کئی اداروں اور ملک کے دستور کو کمزور کردیا ہے۔ اترپردیش سے عام انتخابات لڑنے کے کوئی بھی منصوبہ کی تردید کرتے ہوئے ہاردک پٹیل نے کہا کہ میں چناؤ لڑنے والا نہیں ہوں۔ میں یہاں اکھیلیش سے ملاقات کیلئے آیا تاکہ چائے نوشی کرسکوں کیونکہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ چائے نوشی سے اچھی چیزیں ابھر آتی ہیں۔ تاہم 25 سالہ ہاردک نے اشارہ دیا کہ وہ مستقبل میں گجرات چناؤ لڑ سکتے ہیں۔