شیخ محمد اقبال تلگودیشم میں شامل ، چندرا بابو نائیڈو سے ملاقات

   

ہندو پور اور کدری سے ٹکٹ نہ ملنے پر ناراض، کونسل کی رکنیت سے استعفیٰ

حیدرآباد۔/10 اپریل، ( سیاست نیوز) آندھرا پردیش میں برسراقتدار وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو اس وقت دھکہ لگا جب ہندوپور اسمبلی حلقہ سے تعلق رکھنے والے رکن قانون ساز کونسل شیخ محمد اقبال ( ریٹائرڈ آئی پی ایس) نے تلگودیشم میں شمولیت اختیار کرلی۔ انہوں نے آج صدر تلگودیشم این چندرا بابو نائیڈو سے ملاقات کی جنہوں نے پارٹی کا کھنڈوا پہنا کر استقبال کیا۔شیخ محمد اقبال نے حال ہی میں قانون ساز کونسل کی رکنیت اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی ممبرشپ سے استعفی دے دیا تھا۔ صدر وائی ایس آر کانگریس جگن موہن ریڈی کو استعفی کا مکتوب روانہ کیا گیا۔ شیخ محمد اقبال متحدہ آندھرا پردیش میں آنجہانی وائی ایس راج شیکھر ریڈی اور این چندرا بابو نائیڈو کے سیکوریٹی آفیسر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ علحدہ آندھرا پردیش ریاست کے قیام کے بعد انہوں نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ قانون ساز کونسل کی رکنیت سے استعفی کے بارے میں شیخ محمد اقبال نے کوئی وضاحت نہیں کی تاہم بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے اسمبلی انتخابات میں پارٹی ٹکٹ کا مطالبہ کیا تھا۔ وائی ایس آر کانگریس نے ہندو پور سے ٹی این دیپیکا کو امیدوار بنایا ہے۔ 2019 میں شیخ محمد اقبال ہندوپور سے مقابلہ کرچکے ہیں لیکن تلگودیشم کے این ہری کرشنا سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ شیخ محمد اقبال کی تلگودیشم میں شمولیت سے ہندو پور اور اطراف کے علاقوں میں تلگودیشم کی کامیابی کے امکانات روشن ہوچکے ہیں۔ وہ متحدہ آندھرا پردیش میں انسپکٹر جنرل کے عہدہ سے سبکدوش ہوئے۔ ذرائع کے مطابق شیخ محمد اقبال نے ہندو پور کے علاوہ کدری اسمبلی حلقہ سے ٹکٹ کا مطالبہ کیا تھا جہاں وائی ایس آر پارٹی کے سیٹنگ ایم ایل اے سدا ریڈی ہیں۔ جگن موہن ریڈی نے کدری سے سدا ریڈی کے بجائے مقبول احمد کو ٹکٹ دیا ہے۔ ٹکٹ سے محرومی سے ناراض شیخ محمد اقبال نے ایم ایل سی سے استعفی دے کر تلگودیشم میں شمولیت اختیار کرلی۔ ایم ایل سی کی میعاد 2027 تک باقی ہے۔1