نئی دہلی۔تین طلاق قانون پر جمعرات کے روز کانگریس اپنے ہی چلائے تیر کا نشانہ بن گئی۔ہوا یوں کہ کانگریس کے اقلیتی شعبہ کی ایک تقریب میں نوجوان رکن پارلیمنٹ اور مہیلا کانگریس کی صدر سشمیتا دیو نے کہاکہ ہماری حکومت ائی تو ہم مودی حکومت کے لئے تین طلا ق قانون کو ختم کردیں گے۔
ان کا کہناتھا کہ یہ قانون مسلم مردوں کو جیل بھیجنے کی سازش ہے۔ اسے ختم ہونا چاہئے۔
دیو نے یہ بات کانگریس پارٹی صدر راہول گاندھی کی شہہ نشین پر موجودگی کے دوران کہی تھی۔اس کے بعد کشیدگی شروع ہوگئی اور شام تک کانگریس کو صفائی دینا پڑا۔
کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والی نے کہاکہ ہم خواتین کے ساتھ مساوی سلوک کے حمایتی ہیں اور ہم تین طلاق کی روایت کی مخالفت کرتے ہیں۔ کانگریس دستوری شکل سے تین طلا ق قانون کی مخالف نہیں ہے۔
ہماری مخالفت اس قانون میں شوہر یا مرد کے خلاف مجرمانہ کیس کے معاملے کو لے کر ہے۔کانگریس کی دلیل تھی کہ اگر مرد جیل چلاجائے تو اس کی پتنی اور بچوں کی ضرورتیں کون پوری کرے گا۔
وہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ کانگریس اگر حکومت میں ائی تو وہ قانون میں سے مجرمانہ معاملے والے قانون میں ترمیم لائے گی۔پارٹی کے اقلیتی شعبہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ مودی خوف میں ہیں اورانہوں نے ڈوکلام پر قبضے کے وقت چین کے ساتھ ہاتھ جوڑ کر کھڑے ہوگئے تھے۔
ہندوستان کے وزیر اعظم دیش کوجوڑنے کاکام کرتے ہیں اور اگرے وہ یہ نہیں کرے گا تو اس کو ہٹادینا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ آر ایس ایس چاہتی ہے کہ ملک کے دستور کوالگ رکھ دیاجائے اور ناگپور سے ملک چلایاجائے۔
اس ادارے میں آر ایس ایس کے لوگوں کو شامل کیاجائے۔وہ چاہتے ہیں کہ موہن بھگوات سارے ملک کو ریموٹ سے چلائیں۔ہم مدھیہ پردیش‘ چھتیس گڑھ ‘ راجستھان کے مختلف شعبوں میں بیٹھے ہوئے آر ایس ایس کے لوگوں کو ہٹایں گے