صنعت کار کے قتل کیس میں 3 پولیس عہدیداروں کے ناموں کی شمولیت

   

حیدرآباد۔ 10 جون (سیاست نیوز) جوبلی ہلز پولیس نے این آر آئی صنعت کار سی ایچ جئے رام قتل کیس میں چارج شیٹ داخل کرتے ہوئے 3 پولیس عہدیداروں کے نام بھی شامل کئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق قتل کیس کی تحقیقاتی عہدیداروں نے صنعت کار کے قتل کیس کے کلیدی ملزم راکیش ریڈی اور اس کے دیگر ساتھیوں کے خلاف 23 صفحات پر مشتمل ایک چارج شیٹ داخل کی ہے جبکہ اس کیس میں 11 گواہوں کے ناموں کو بھی شامل کیا گیا ہے جس میں مقتول جئے رام اور ایک خاتون شیکھا چودھری کو بھی گواہ بنایا گیا ہے۔ چارج شیٹ کے مطابق قتل سے قبل کلیدی ملزم راکیش ریڈی نے جئے رام کی 11 ویڈیوز اور 13 تصویریں بنائی تھیں اور اس بات پر اصرار کیا گیا تھا کہ مقتول 4.5 کروڑ روپئے راکیش ریڈی کو رقم باقی ہے۔ واضح رہے کہ ابتداء میں یہ قتل کیس آندھرا پردیش میں درج کیا گیا تھا اور بعدازاں اس کیس کی فائیل کو حیدرآباد پولیس کے حوالے کردیا تھا جس کے نتیجہ میں اس کیس کی ازسرنو تحقیقات کی گئی تھی۔ کیس کی تحقیقات کے دوران ملزم کے موبائیل فون ریکارڈ کے تجزیہ کے نتیجہ میں یہ پتہ چلا تھا کہ کلیدی ملزم راکیش ریڈی اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس ابراہیم پٹنم ایس ملا ریڈی اور دیگر انسپکٹران سرینواسلو اور رام بابو جو سابق میں نلا کنٹہ رائے درگم پولیس اسٹیشنس میں برسرخدمت تھے، کے ناموں کا انکشاف ہوا تھا۔ چارج شیٹ کے مطابق رقمی لین دین کے نتیجہ میں یہ قتل ہوا ہے اور مذکورہ پولیس عہدیداروں نے راکیش ریڈی کو جرم کے ارتکاب میں مدد کی تھی۔ واضح رہے کہ جئے رام کا قتل جوبلی ہلز علاقہ میں کیا گیا تھا اور بعد میں اس کی نعش آندھرا پردیش کے علاقہ نندی گاما میں پھینک دی گئی تاکہ اس قتل کو حادثہ قرار دیا جاسکے۔