صومالیہ: اجلاس کے دوران پارلیمان پر مارٹر حملہ

   

موغادیشو: صومالیہ میں ایک مارٹر حملے سے پارلیمانی اجلاس میں اس وقت خلل پڑا جب نو منتخب اراکین ایک اہم میٹنگ کر رہے تھے۔ صومالیہ فی الوقت ایک نئے صدر کے انتخاب کا عمل مکمل کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔اٹھارہ اپریل پیر کے روز صومالیہ کی پارلیمانی عمارت کے آس پاس کے علاقے میں مارٹر حملے کی وجہ سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ پارلیمان کے نو منتخب قانون سازوں کا یہ دوسرا اجلاس تھا جب ایوان کو نشانہ بنایا گیا۔حکام اور عینی شاہدین نے بتایا کہ مارٹر سخت سکیورٹی کے حصار والی عمارت کے کمپاؤنڈ کے اندر گرے۔ تاہم اس حملے میں کسی رکن پارلیمان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ایوان زیریں کے پارلیمانی اجلاس کو ٹی وی پر براہ راست نشر کیا جا رہا تھا اور اس پر بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔القاعدہ سے تعلق رکھنے والے اسلامی عسکریت پسند گروپ الشباب نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ یہ گروپ ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصے سے موغادیشو کی حکومت کے خلاف بغاوت پر تلا ہوا ہیایک سکیورٹی افسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ”ہمارے پاس اس حملے کی ابھی تک کوئی تفصیلات نہیں ہیں لیکن یہ دھماکے مارٹر فائر کرنے کی وجہ سے ہوئے۔