صہاینة العرب کون ہیں؟

   

”صہاینة العرب “ “عرب کے صہیونی ” بھی ایک مشہور ومعروف اصطلاح ہے ، جس سے فلسطین کا بچہ بچہ واقف ہے ، “صہاینة العرب ” سے عرب کے وہ حکام امراء اورملوک وسلاطین مرادہیں جنکی صلیبیوں وصہیونیوں سے گہری دوستیاں ہیں ، جنکی حکومتیں صلیبیوں وصہیونیوں کے تعاون سے قاٸم ہیں ، جو عالم اسلام بطورخاص عالم عربی میں امریکہ واسراٸیل کےمفادات کے محافظ اورانکی پالیسیوں کونافذ کرنے والے ہیں ، جو صہیونیوں کے چشم وابرو کے غلام ہیں ، جو دکھاوے کےلٸے دینداری کےمظاہرے کرتےہیں ، دینی موضوعات پر جلسے وکانفرنسیں کرواتے ہیں ، حج وعمرے کے انتظامات بھی کرتے ہیں ، لیکن بباطن اسلام اور نظام اسلامی اورقانون اسلامی کے سخت دشمن ہیں ، اسی لٸے عرب کے یہ صہاینہ (مصر کاسیسی ، سعودیہ کابن سلمان ، امارات کامحمدبن زاید وغیرہم ) اسلامی تنظیموں اسلامی تحریکوں وجماعتوں اوراسلامی مفکرین کے پیچھے پڑے رہتے ہیں ، انکو ایک منٹ کےلٸے بھی برداشت نہیں کرپاتے ، عرب کے یہ صہاینہ ، اسلام پسند علما صلحا ودعاة کو جیلوں میں قید کرتے ہیں ، عالم عربی میں جو عالم جو داعی اور جو صحافی بھی امریکہ واسراٸیل کے خلاف بات کرے یہ صہاینہ اسکو دہشت گرد قراردیکر جیل میں ڈالدیتے ہیں ، ان صہاینہ عرب نے فکراسلامی کے سوتے خشک کرنے اورنظام اسلامی کوناکام بناکر نظام کفرنافذ کرنے کےلٸے ، علامہ یوسف القرضاوی علامہ ابوالحسن ندویؒ علامہ مودودیؒ سیدقطب شھید اورشیخ حسن البنا جیسے چوٹی کے اسلام پسند علما کے دہشت گرد ہونے کااعلان کررکھاہے ، اس لٸے اسراٸیلی صہیونیوں سے چھٹکارے کے ساتھ عرب کے ان ” صہاینہ “ سے بھی آزادی ضروری ہے جب تک امت “صہاینہ عرب” سے مکمل آزادی حاصل نہیں کرتی اوراپنے اندر کے ان بدترین منافقین سے خلاصی نہیں پاٸے گی اس وقت تک امت کونہ عزت نصیب ہوگی نہ امت اپنے مقدسات کاتحفظ ہی کرسکے گی ، اورنہ ہی کہیں نظام اسلامی ہی نافذ ہوسکےگا ، عرب کے یہ صہاینہ جب تک بھی باقی رہیں گے نظام اسلامی کامقابلہ کرتےرہیں اوراسلام پسندوں کوقتل کرتےرہیں گے اسلامی تنظیموں وجماعتوں اورانکے سربراہوں کے خلاف سازشیں کرتے رہیں گے ..

از: حضرت مولاناسیدسلمان حسینی ندوی دامت برکاتہم العالیہ