ضعیف ہندو خاتون کی مسلم خاتون نے آخری رسومات انجام دی

   

بھائی نے بہن کی نعش لیجانے سے انکار کردیا ، یعقوب بی کی مختلف گوشوں سے ستائش
حیدرآباد ۔ 26 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : معاشرے میں کئی برائیوں کے باوجود اچھائی کہیں نہ کہیں باقی ہے ۔ اولڈ ایج ہوم میں دم توڑنے والی ضعیف خاتون کی نعش کو گھر لیجانے سے ارکان خاندان نے انکار کردیا ۔ دو دن تک انتظار کے بعد اولڈ ایج ہوم کی منتظم مسلم خاتون یعقوب بی نے ہندو متوفی خاتون کی ہندو رسم رواج کے مطابق آخری رسومات انجام دی ۔ خونی رشتوں اور انسانیت کو شرمسار کرنے والا یہ واقعہ بھونگیر کے رائے گیری سہردیا اولڈ ایج ہوم میں پیش آیا ۔ جگتیال سے تعلق رکھنے والی 70 سالہ کھندیش چندر کلا کو ان کے بھائی گنگا پرساد نے 19 جنوری کو رائے گیری کے سہردیا اولڈ ایج ہوم میں داخل کرایا ۔ بیمار ضعیف چندرکلا کا 23 مارچ کو انتقال ہوگیا ۔ اولڈ ایج ہوم کی منتظم یعقوب بی نے متوفی کے بھائی گنگا پرساد کو فون پر اس کی اطلاع دی ۔ بھائی نے بہن کی نعش کو گھر لیجانے سے انکار کردیا اور لاپرواہی سے بات کرکے موبائل فون کو بند کردیا ۔ اولڈ ایج ہوم کی منتظم نے دو دن تک ضعیف متوفی کے ارکان خاندان کا انتظار کیا ۔ مگر کوئی نہیں آیا ۔ بلاآخر یعقوب بی نے پیر کو بھونگیر کے رائے گیری شمشان گھاٹ میں متوفی خاتون کی ہندو رسم و رواج کے مطابق آخری رسومات انجام دی ۔ جس پر مختلف گوشوں سے یعقوب بی کی ستائش کی جارہی ہے ۔۔ 2