متاثرہ نے اپنے دوستوں کے ساتھ ملکر خاطیوں کے خلاف شکایت درج کرائی اور مذکورہ گینگ کے خلاف کاروائی کی مانگ کی۔معاملے کی پولیس تحقیقات کررہی ہے۔
دکشنا کننڈا۔منگلورو شہر میں ایک میڈیکل اسٹوڈنٹ کے ساتھ مبینہ مارپیٹ کرتے ہوئے شر پسندوں کے گروپ نے استفسار کیاکہ کیا ’دی کیرالا اسٹوری“ سے کچھ بھی نہیں سیکھا ہے۔ چار طالبات نے جمعہ کی رات منگلورو شہر کے اروی اسٹور پولیس اسٹیشن میں ایک شکایت درج کرائی۔
پولیس نے وضاحت کی کہ ایک میڈیکل کالج میں میڈسن کی تعلیم حاصل کررہے چھ اسٹوڈنٹس جمعہ کی رات کو منگلورو میں پانامبور ساحل پر گئے تھے۔لڑکے گاڑیوں پر ائے اوران کے ساتھ شامل ہونے کے لئے لڑکیوں نے بس سے سفر کیا۔ شر پسندوں کی ایک گینگ نے ان کالج اسٹوڈنٹس کی حمل ونقل پر نظر رکھنا شروع کردیا۔
لڑکوں اور لڑکیوں کی ایک ساتھ ویڈیوز نکالنا شروع کردیا۔ کالج اسٹوڈنٹس نے انہیں نظر انداز کردیا اور شرپسندوں سے کوئی سوال نہیں کیا۔
بعدازاں لڑکے اپنی گاڑیوں پر واپس چلے گئے اور لڑکیاں بس میں سوار ہوگئیں۔
ان چاروں میں سے ایک لڑکی چیلمبی بس اسٹاپ پر اتر گئی اور اپنی پی جی کی طرف روانہ ہوگئی۔
اسی گروپ کے شرپسندوں نے لڑکی کو تعقب کیا اور اس کو دھمکایا۔ گینگ ممبرس نے اس سے پوچھا کہ فلم دی کیرالا اسٹوری سے اس نے کچھ بھی سبق حاصل نہیں کیا۔
شرپسندوں نے اس کے ساتھ مارپیٹ بھی کی۔متاثرہ نے اپنے دوستوں کے ساتھ ملکر خاطیوں کے خلاف شکایت درج کرائی اور مذکورہ گینگ کے خلاف کاروائی کی مانگ کی۔معاملے کی پولیس تحقیقات کررہی ہے۔
ساحلی علاقہ میں اخلاقی پولسنگ کے واقعات کی روک تھام کے لئے کانگریس حکومت نے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ بالخصوص منگلورو میں ساحلی علاقوں کے اسٹوڈنٹس‘ جوڑوں کو ہراسانی کرنے میں ملوث گروپس پر لگام کسنے کے لئے پولیس کا ایک علیحدہ دستہ تشکیل دیاگیاہے۔
منگلورو میں بجرنگ دل کے تین کارکنوں کو اخلاقی پولیسنگ کے واقعات میں ملوث ہونے پر پولیس کے محکمہ کے اقدام نے ایک تنازعہ کھڑا کردیاتھا۔
وزیراعلی سدارامیہ اور وزیر داخلہ جی پرمیشور نے اخلاقی پولیسنگ کے خلاف سخت کاروائی کا انتباہ دیا ہے او رکہاکہ ان واقعات سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے ریاست کے امکانات کو براہ راست نقصان پہنچا ہے۔
سابق کی بی جے پی حکومت پر الزام تھا کہ اس نے ہندو کارکنوں اور اخلاقی پولسینگ میں ملوث گروپوں کی مذکورہ ساحلی علاقے میں مدد کی ہے۔