ظلم کے خاتمے اور جمہوریت کو بچانے ووٹوں کی تقسیم روکیں

   

موجودہ حکومت کو ناکامی کا خوف ستارہا ہے، آل انڈیا مسلم مجلس کا بیان

نئی دہلی: آل انڈیا مسلم مجلس کے قومی صدر پروفیسر ڈاکٹر بصیر احمد نے اپنی جماعت کی پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ظلم کے خاتمے اور جمہوریت کو بچانے کے لئے ووٹوں کے بکھراؤ کو روکنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔یہ اپیل انہوں نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کی۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کو ہار کا خوف ستارہا ہے۔لہذا وہ اپنے مخالف ووٹوں کو تقسیم کرنے کی پالیسی پر کام کررہی ہے ۔خاص طور سے وہ الیکشن کو ہندومسلم بنانے کے لئے فسادات، کانوڑ یاترا، قبرستان کا باربار ذکر کررہے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ یوگی آدتیہ ناتھ اپنی حکومت آنے پر مخالفوں کو دھمکیاں بھی دے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس حکومت کے کالے قوانین کی وجہ سے سینکڑوں کسانوں کی جان گئی ہے اور مسلم مجلس اپنے قیام کے وقت سے ہی کسانوں، دلتوں اور کمزور طبقات کی حمایت کرتی رہی ہے اورظلم و ناانصافی کے خاتمے کے لئے کوشش کرتی رہی ہے ۔ ہمیں سیکولرازم کی دعویدار سیاسی جماعتوں سے جائز شکایات ہیں لیکن ظلم کا خاتمہ اور جمہوریت کو بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔لہذا ایک ذمہ دار جماعت کی حیثیت سے ہم نے طے کیا ہے کہ اس الیکشن میں ووٹوں کی تقسیم کو روکنے کے لئے مسلم مجلس اپنے امیدوار کھڑے نہیں کرے گی اور غیر فرقہ پرست پارٹیوں کا ساتھ دے گی۔نہوں نے کہاکہ ہماری اپیل ہے کہ ذات برادری کے نام پر ووٹ تقسیم کرکے اپنے پیر پر کلہاڑی نہ ماریں۔ خاص طور سے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو ووٹ دیں۔جوشیلی تقریروں سے نقصان نہ ہو ،اس کا خیال رکھنا ہوگا اور حکمت عملی سے کام لیا ہوگا۔ الیکشن میں امن و امان قائم رکھنا ضروری ہے ۔یہ ہمارے اور پورے ملک کے مفاد میں ہے مسلم مجلس اس کے لئے کام کرتی رہے گی۔