ظہیرآباد میں تعلیم اور روزگار کی فراہمی اولین ترجیح

   

ادخال نامزدگی کے بعد کانگریس پارلیمانی امیدوار مدن موہن راؤ کا تیقن
سنگاریڈی 20 ؍مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) حلقہ پارلیمان ظہیرآباد کے کانگریس امیدوار مدن موہن رائو نے آج سابق وزیر اعلی دامودھر راج نرسمہا ‘ ڈاکٹر جے گیتا ریڈی سابق وزیر ‘ محمد شبیر علی سابق قائد اپوزیشن قانون ساز کونسل‘ اور سریش شٹکار سابق ایم پی کے ہمراہ جدید کلکٹریٹ سنگاریڈی پہنچ کر ریٹرننگ آفیسر حلقہ پارلیمان ظہیرآباد و ضلع کلکٹر سنگاریڈی ایم ہنمنت رائو سے ملاقات کر تے ہوئے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ۔بعدازاں مدن موہن رائو کانگریسی امیدوار حلقہ پارلیمان ظہیرآباد نے میڈیا سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ حلقہ پارلیمان ظہیرآباد سے بحیثیت کانگریس امیدوار اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے پر مجھے بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے ۔اس خصوص میں مدن موہن رائو نے راہول گاندھی ‘ سونیا گاندھی اور اتم کمار ریڈی سے اظہار تشکر کیا ۔ حلقہ پارلیمان ظہیرآباد ایک پسماندہ حلقہ ہے ۔ اور رکن پارلیمان نے پارلیمانی حلقہ ظہیرآباد کی ترقی کیلئے کسی قسم کے اقدامات نہیں کئے ۔ ملک میں 543 پارلیمانی حلقہ موجود ہیں اورہر پارلیمانی حلقہ کو ایم پی لارڈس کے تحت 25 کروڑ روپئے مختص کئے جا تے ہیں ۔گذشتہ 5 سالو ںمیں حلقہ پارلیمان ظہیرآباد کے 20 کروڑ سے زائد ایم پی فنڈ واپس جا چکا ہے جس کی وجہ سے حلقہ پارلیمان ظہیرآبادکافی پسماندگی کا شکار ہے ۔اگر عوام مجھے کامیاب بنا ئیں تو حلقہ پارلیمان ظہیرآباد میں تعلیم ‘ صحت اور روزگار کی فراہمی میری اولین ترجیح ہو گی ۔اس موقع پر محمد شبیر علی نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ پارلیمانی انتخابات تلنگانہ یا کے سی آر انتخابات نہیں ہو تے بلکہ مودی مقابل راہول گاندھی انتخابات ہیں ۔اچھے دن گذشتہ 5 سالوں میں کبھی نہیں آئے ۔ روزگار ‘ نوٹ بندی جیسے ہر محاذ پر بی جے پی مرکزی حکومت نا کام ہو چکی ہے ۔ جبکہ ملک کے عوام راہو ل گاندھی کو وزیر اعظم دیکھنا چا رہے ہیں ۔اس موقع پر نر ملاجگاریڈی صدر ضلع کانگریس سنگاریڈی اور رکن اسمبلی سریندر ‘ محمد ارشد الزماں ‘ محمد مکرم پٹیل کے علاوہ مدن موہن رائو امیدوار کانگریس پارلیمانی حلقہ ظہیرآباد کے مختلف اسمبلی حلقوں کے حامیوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔