ظہیر آباد لال مرچ کی کاشت کے مرکز میں تبدیل

   

حیدرآباد :۔ ظہیر آباد جہاں پہلے ہی کئی صنعتی یونٹس موجود ہیں ، اب لال مرچ کی کاشت کے مرکز میں تبدیل ہورہا ہے ۔ ٹرئینگل فارمس نے تقریبا 32 ایکڑس پر ایک لال مرچ کا فارم قائم کیا ہے ۔ یہ جلد ہی ایک سنگل لوکیشن پر بڑا گرین ہاوز پراجکٹ ہوگا اور کاشت کاری مکمل طور پر ہائیڈوپونکس کے ذریعہ ہوگی ۔ اس پراجکٹ کے لیے تقریبا 35 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری درکار ہے ۔ ٹرئینگل فارمس کے ایک معاون بانی کے کمل نے کہا کہ ’ گرین ہاوز انفراسٹرکچر 32 ایکڑس میں ہوگا اور کاشت کا رقبہ تقریبا 18.5 ایکڑ پر ہوگا ۔ اس یونٹ میں اب اطراف کے دیہاتوں کی تقریبا 50 خواتین کو روزگار حاصل ہورہا ہے اور جلد ہی مزید 30 خواتین کو اس میں شامل کیا جائے گا ۔ اس میں اب 20 ٹن لال مرچ کی پیداوار ہورہی ہے اور اس سے ماہانہ 15 تا 20 لاکھ روپئے کی آمدنی ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں ہائیڈرو پونکس کو اختیار کیا جارہا ہے ۔ ظہیر آباد میں ہمارے فارمس ہیں جب کہ اسی طرح کا نظریہ شاہ میر پیٹ اور اس کے اطراف کے علاقوں میں اپنایا جارہا ہے ۔ کاشت کاری کے اس طریقہ میں کھلی کاشت کے مقابل پانی اور کیڑے مار دوا کا کم استعمال ہوتا ہے ۔ لال مرچ اب حیدرآباد بشمول بوئن پلی ترکاری مارکٹ کو بھیجی جارہی ہے ۔ حیدرآباد کے علاوہ ظہیر آباد کی لال مرچ چینائی ، بنگلورو ، دہلی اور ممبئی کی اہم مارکٹس کو روانہ کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس کے ریسرچ پر کافی وقت لگایا ہے ۔ لال مرچ کو عام طور پر سرد آب و ہوا والے علاقے میں اگایا جاتا ہے ۔ لیکن ہم اسے ظہیر آباد جیسے مقام پر اگایا پارہے ہیں جہاں درجہ حرارت 40 ڈگری سلسیس تک پہنچ جاتا ہے ۔۔