عآپ رہنماؤں کو جیل بھیجنے سے اُن کے حوصلے مزید مضبوط ہوئے : سنجے سنگھ

,

   

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی ( عآپ ) نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کے حوصلے کو توڑنے کے لیے پارٹی کے اعلیٰ لیڈروں کے خلاف فرضی مقدمات درج کر کے انہیں جیل بھیج دیا، لیکن اس سے ان کے حوصلے مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ پارٹی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے پیر کو ایک ویڈیو جاری کرکے کہا کہ وہ پچھلے دس دنوں سے جیل سے باہر ہیں اور وہ بہت سکون سے سو رہے ہیں۔ مسٹر سنگھ نے کہا کہ وہ چھ ماہ جیل میں رہے ۔ اس دوران انہیں کچھ دن تنہائی میں رکھا گیا۔ مسٹر مودی نے اگر مجھے یہ موقع نہ دیا ہوتا تو شاید میں اپنے آپ سے ملاقات نہیں کر پاتا۔ میں ان تمام عظیم شخصیات سے نہیں مل پاتا، میں ان تمام انقلابیوں سے نہیں مل پاتا جن کے بارے میں میں سنتا تھا، ان کی کہانیاں پڑھتا تھا کیونکہ جب انسان تنہائی میں ہوتا ہے تو اسے بہت کچھ سوچنے ، سمجھنے اور غور کرنے کا موقع ملتا ہے ۔ مسٹر سنگھ نے کہا کہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ انہوں نے مجھے خود سے بات کرنے اور اپنے راستے کو مضبوط کرنے کا موقع دیا۔ آج بہت سے میڈیم بیچے جا سکتے ہیں، لیکن تاریخ کبھی نہیں بکتی۔ آپ جو کچھ کرتے ہیں تاریخ میں وہی درج ہوتا ہے ۔ لوگ فیصلہ کریں گے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط ۔ عآپ کے لیڈر نے کہا کہ جیل جا کر انہوں نے اپنی 30 سالہ جدوجہد کی زندگی کو مضبوط کیا اور خود کو باور کرایا کہ وہ جو کام کر رہے ہیں وہ بالکل درست ہے ۔ میں اسی راستے پر مزید قوت کے ساتھ آگے بڑھوں گا۔