نئی دہلی۔ عام آدمی پارٹی کے قومی کنونیر اروند کجریوال نے جمعہ کے روز دعوی کیا کہ مئی 12کے روز رائے دہی سے قبل ”آخری منٹ“ راجدھانی میں مسلم ووٹ کانگریس کو منتقل ہوئے۔
ایک نیوز پیپر کو انٹرویو دیتے ہوئے دہلی کے چیف منسٹر نے کہاکہ رائے دہی کے 48گھنٹوں قبل تک عآپ کو اس بات کی پوری امید تھی کہ تمام سات سیٹوں پر جیت ہوگی مگر بعد میں احساس ہوا کہ مسلم ووٹ کانگریس کومنتقل ہوگئے
۔دہلی میں مسلم آبادی کا تناسب 14فیصد ہے اور اس کی حمایت کی پارٹی کو کافی امیدیں تھیں‘ بالخصوص ایسٹ دہلی‘ نارتھ ایسٹ دہلی او رچاندنی چوک حلقوں میں۔
وہیں نارتھ ایسٹ دہلی میں 22مسلم ووٹرس ہیں‘ جس میں سلیم پور‘ مصطفےٰ آباد‘ بابر پور‘ سیما پوری اورکراول نگر اسمبلی حلقوں شامل ہیں۔
ایسٹ دہلی جہاں پر 15فیصد مسلم آبادی ہے اور یہاں پر اوکھلا‘ ترلوک پوری‘ گھونڈا اور گاندھی نگر اسمبلی حلقے ہیں۔
چاندنی چوک حلقہ میں ماتیا محل‘ چاندنی چوک‘ بالی ماران اور صدر بازار شامل ہیں وہا ں پر بھی مسلم آبادی کافی اہم مانی جاتی ہے۔
عام آدمی پارٹی نے اپنے مضبوط امیدوار آتشی مارلینا اور دلیپ پانڈے کو ایسٹ او رنارتھ ایسٹ حلقوں سے کھڑا کیاہے۔
مگر کجریوال کے مسلم ووٹوں سے محرومی کے دعوی کے بعد جس میں ماباقی غیر بی جے پی ووٹوں کی عام آدمی پارٹی او رکانگریس میں تقسیم کے پیش نظر دہلی میں برسراقتدار پارٹی کے مذکورہ امیدواروں کی جیت کے آثار کافی کم ہوتے دیکھائی دے رہے ہیں