عازمین حج کی پولیس میں پہلی مرتبہ خاتون اہلکار

,

   

جدہ۔پہلی مرتبہ سعودی خواتین پولیس افیسر کواس سال حج کے موقع پر مکہ میں سکیورٹی فورسس میں شامل کیاگیاہے۔سعودی حکومت نے پچھلے سال اعلان کیاتھا کہ عورتیں ملٹری خدمات میں شریک ہوسکتی ہیں۔

اس اعلان کے بعد خاتون عہدیداروں نے پولیس میں مرد ساتھیوں کے ساتھ مقدس شہر میں شامل ہوئے ہیں۔عرب نیوز کے ساتھ الخبریا ٹی وی نے افنان ابو حسین کے حوالے سے کہاکہ ”ہمارے لئے یہ فخر اور مسرت کی کا وقت ہے۔

ہمارے لئے حج بہت بڑا اور مصروف ترین وقت ہے‘ عام دنوں میں ایسا نہیں رہتا“۔

پولیس سرویس ٹریننگ میں گریجویٹ کی تکمیل کرنے والے کیڈیٹ میں خواتین کے پہلے بیاچ کا وہ حصہ تھیں۔

ساری اسیری ڈائرکٹر جنرل آف حج اور عمرہ امور جو وزرات صحت میں ہے نے بتایا کہ عازمین کی ہر ایک گروپ کے لئے ایک لیڈر ہے جو انہیں سہولتیں فراہم کریں اور سماجی دوری کو یقینی بنانے کے لئے ان کی حمل ونقل پر قابو رکھے۔

انہوں نے مزید کہاکہ ہر ایک گروپ میں صحت کے پیشہ وار لوگ بھی شامل ہیں جو عازمین کی صحت کے موقف اور دیگر کاموں کی نگرانی کررہے ہیں۔

عام طور پر سالانہ حج کے موقع پر مکہ میں 2.5ملین عازمین کی آمدہوتی ہے مگر کرونا وائرس کی وجہہ سے اس سال 1000لوگوں کی فرائض حج ادا کررہے ہیں۔

مقدس فریضہ حج کی ادائیگی کا سلسلہ منگل کے روز سے شروع ہوا ہے جس میں ہر روز رہنے والے مصلیوں کے علاوہ ایک چھوٹی تعداد سے اس کا آغازہوا ہے