عثمانیہ ہاسپٹل کے انہدام کے خلاف حکومت کو اتم کمار ریڈی کا انتباہ

   

قدیم عمارت کا معائنہ، تعمیر و مرمت کا مطالبہ، کھلی اراضی پر نئی عمارت کی تجویز

حیدرآباد۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے آج عثمانیہ ہاسپٹل کا دورہ کرتے ہوئے قدیم عمارت کی ابتر صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے قدیم عمارت کے مختلف حصوں کا شخصی طور پر جائزہ لیتے ہوئے حکومت کی جانب سے قدیم عمارت کو منہدم کرنے کے منصوبہ کی مخالفت کی۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ موجودہ عمارت کی تعمیر و مرمت اور تزئین نو کے ذریعہ تحفظ کیا جانا چاہیئے اور متصل کھلی اراضی پر نیا ہاسپٹل تعمیر کیا جائے۔ صدر گریٹر حیدرآباد کانگریس کمیٹی انجن کمار یادو، فیروز خاں اور دیگر قائدین کے ہمراہ اتم کمار ریڈی نے ہاسپٹل کی صورتحال کے بارے میں مریضوں اور عہدیداروں سے دریافت کیا۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے عمارت کی موجودہ ابتر صورتحال کیلئے کے سی آر حکومت کو ذمہ دار قرار دیا۔ 95 سالہ قدیم عمارت کی 2014 تک بہتر نگہداشت کی گئی لیکن ٹی آر ایس اقتدار میں آنے کے بعد سے کے سی آر منہدم کرنے کے منصوبہ پر عمل پیرا ہیں۔ گذشتہ سات برسوں میں عمارت کی نگہداشت کیلئے 7 روپئے بھی خرچ نہیں کئے گئے اور اب حکومت خستہ حالی کا بہانہ بناکر اسے منہدم کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر حیدرآباد کی تاریخی اور ہیرٹیج عمارتوں کو نقصان پہنچارہے ہیں۔ عثمانیہ ہاسپٹل سابق ریاست حیدرآباد میں عصری طبی تعلیم کا مرکز رہا ہے۔ حیدرآباد میڈیکل اسکول کو بعد میں عثمانیہ میڈیکل کالج اور افضل گنج ہاسپٹل کو عثمانیہ جنرل ہاسپٹل میں تبدیل کیا گیا۔ نیشنل ٹرسٹ فار آرٹ اینڈ کلچرل ہیرٹیج نے عمارت کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ حکومت کو ہیرٹیج بلڈنگ کے تحفظ کے اقدامات کرنے چاہیئے۔ سروے میں کہا گیا کہ موجودہ عمارت مضبوط ہے اور تعمیر و مرمت سے تحفظ کیا جاسکتا ہے۔ عثمانیہ ہاسپٹل میں ہر سال 8 لاکھ سے زیادہ آؤٹ پیشنٹس اور 60 ہزار سے زائد اِن پیشنٹ استفادہ کرتے ہیں۔ انہوں نے حکومت کو انتباہ دیا کہ اگر عمارت منہدم کرنے کی کوشش کی جائے گی تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور کانگریس پارٹی احتجاج کرے گی۔ انہوں نے کورونا کیسس میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔