عدالت عالیہ میں آرٹیکل 370 پردائر 10 عرضداشتوں پرسماعت آج، مرکزی کابینہ کے اجلاس پربھی سب کی نظر

,

   

دفعہ370 کے ہٹانے جانے کےبعد، آج جموں و کشمیر کے لئے ایک اہم دن ہے۔ عدالت عالیہ آج دفعہ370 پردائر10 عرضداشتوں پر سماعت کریگا۔5 اگست کو مودی حکومت نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آئین کے دفعہ 370 کوہٹادیا تھا۔ کئی تنظیمیں ، رہنما اورگروپس حکومت کے اس فیصلے کے خلاف ہیں۔ محمد اکبر لون، جسٹس (ر) حسن مسعودی، شاہ فیصل،شہلا رشید ، سیتارام یچوری نے حکومت کے فیصلے پرروک لگانے کے لئے عدالت عالیہ میں عرضداشتیں دائر کی ہیں۔

تاہم، یہ سب کی عرضداشتوں میں الگ الگ معاملات کو اٹھایاگیاہے۔بعض عرضداشتوں میں آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے خلاف ہیں۔ جبکہ بعض جموں وکشمیر کی تنظیم نوقانو کے خلاف دائر کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ بعض عرضیوں میں وادی میں اب بھی موجود پابندیوں کے خلاف سوال اٹھائے گئے ہیں۔ ان تمام درخواستوں پر چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی کی صدارت والی بنچ سماعت کریگی۔

ادھر، وزیراعظم نریندر مودی نے آج کابینہ کا ایک اہم اجلاس طلب کیا ہے۔ اس میں کشمیر کے لئے بڑے اعلانات ہوسکتے ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی حکومت منتخب شعبوں میں ایف ڈی آئی کی شرائط میں نرمی کرنے کا فیصلہ کرسکتی ہے۔ جن شعبوں کو شامل کیا جاسکتا ہے ان میں سنگل برانڈ ریٹیل سیکٹر، کوئلہ سیکٹر ، کنٹریکٹ مینوفیکچرنگ اور ڈیجیٹل میڈیا شامل ہیں۔ یہ اجلاس شام 4 بجے ہوگا۔