عدن میں صدارتی محل پر ڈرون حملہ ناکام

   

دبئی : یمن کے عبوری دارالحکومت عدن میں قائم صدارتی محل ’معاشیق‘ پر ڈرون حملہ کیا گیا۔ تاہم یمنی فوج نے ڈرون کو مار گرا کر حملہ ناکام بنا دیا۔یہ ڈرون حملہ ایسے وقت پیش آیا جب منگل کو مظاہرین کے ایک گروپ نے احتجاج کرتے ہوئے صدارتی محل پر دھاوا بول دیا تھا۔ مظاہرین بنیادی ضروریات کی فراہمی،تنخواہوں کی ادائیگی، کرنسی کی قیمت بہتر بنانے اور ملک کی ابتر معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کا مطالبہ کررہے تھے۔ دوسری طرف یمنی حکومت نے اس احتجاجی مظاہرے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے مشتعل ہجوم کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔منگل کی رات یمنی حکومت نے ایک بیان میں کہا تھا کہ عدن کے عبوری دارلحکومت میں قائم صدارتی محل پر مظاہرین کا حملہ کسی بھی طور پر قانونی دائرہ میں پرامن مظاہرہ نہیں تھا۔ یہ دنگا فساد، مملکت اور قانون پر حملہ تھا۔مظاہرین نے منگل کے روز محل پر حملہ کیا تھا جہاں الریاض معاہدے کے بعد عدن میں قائم حکومت رہائش پذیر ہے۔ مظاہرین بنیادی ضروریات کی فراہمی میں ناکامی اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی سمیت یمنی لیرا کی قدر میں مسلسل گراوٹ جیسے مسائل پر احتجاج کر رہے تھے۔

یمنی وزیر کے قافلے پر بم حملہ
یمن میں آئینی حکومت کے وزیر برائے سیول امور عبدالناصر الوالی کے قافلے پر آج جمعرات کو وسطی عدن میں بم حملہ ہوا ہے۔ تاہم وہ اس حملے میں محفوظ ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ عدن کے وسط میں المملاح روڈ پر اس وقت ہوا جب حکومتی وزیر کا قافلہ گذر رہا تھا۔ اس دوران اچانک سڑک کے کنارے نصب بم پھٹ گیا۔ اس بم دھماکے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔