عراقی شیعہ ملیشیا امریکی افواج کے ہٹنے تک حملے جاری رکھے گی

   

بغداد: عراقی شیعہ ملیشیا نے امریکی افواج کے ان فوجی اڈوں پر حملے جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے جب تک وہ ملک (عراق) سے نکل نہیں جاتے ۔ عراقی گوریلا گروپ نے دوطرفہ سیکورٹی شراکت داری میں ’منتقلی‘کی نگرانی کیلئے امریکہ اور عراق کے مجوزہ کمیشن کو مسترد کر دیا ہے۔ گروپ نے جمعے کو ایک آن لائن بیان میں امریکی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے اسے ’’گمراہ کن حکمت عملی‘‘ قرار دیا۔گروپ نے امریکہ پر عراقی پارلیمنٹ اور عوام کے مکمل انخلاء کے دیرینہ مطالبات کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا اور دعویٰ کیا کہ اس نے عراق اور خطے میں ایک ’’بد نیتی پر مبنی ایجنڈہ ‘‘ چھپا رکھا ہے ۔قابل ذکر ہے کہ عراق کی وزارت خارجہ نے جمعرات کو عراق میں بین الاقوامی اتحاد کے مشیروں کی موجودگی کو بتدریج کم کرنے کیلئے ایک مخصوص اور واضح ٹائم ٹیبل تیار کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا، جس کے نتیجے میں بالآخر امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کے مشن کا خاتمہ ہوجائے گا۔ دوسری جانب امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ بات چیت میں دونوں ممالک کے درمیان مستقل دو طرفہ سیکورٹی شراکت داری میں تبدیلی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔