عراق: میراتھن میں خواتین کی شرکت پر پابندی تنقید کی زد میں

   

بغداد : عراق کی بصرہ گورنری میں میراتھن کے منتظمین نے اس ریس میں خواتین کی شرکت کو منسوخ کرنے کا اعلان اس سرگرمی میں خواتین کی موجودگی کی مخالفت کرنے والوں اور مساوات کے حامیوں کے درمیان پیدا ہونے والے تنازعہ کے بعد کیا ہے۔ میراتھن ریس جسے آج جمعہ کو منعقد ہونا تھا۔ اس واقعہ کی وجہ سے عوامی حلقوں میں شدید تنقید ہو رہی ہے، خاص طور پر سوشل میڈیا سائٹس پر جہاں اس سرگرمی کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا میں کہا گیا تھا کہ یہ ایک مخلوط میراتھن ہے۔تقریب کے منتظمین نے چہارشنبہ کے روز سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ بصرہ کے قائم مقام گورنر جناب محمد طاہر التمیمی کی ہدایت پر اور سب کی حفاظت کیلئے بصرہ میراتھن صرف مردوں کیلئے ہو گی۔ ایک انسٹاگرام صارف نے اس پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ “جس کا ضمیر ہے اسے میراتھن کا بائیکاٹ کرنا چاہیے اور اس میں نہ جانا چاہیے۔ وہ کیسے قبول کر سکتا ہے کہ خواتین کو صرف اس لیے شرکت سے روکا گیا ہے کہ وہ خواتین ہیں؟ یہ محرومی خواتین کو ان کے حقوق سے محروم کرنا ہے۔
دوسری جانب ایک اور صارف کا خیال ہے کہ یہ فیصلہ درست ہے کیونکہ میراتھن میں مردوں اور عورتوں کو شامل کرنا مناسب نہیں ہے۔