عراق میں کوروناسے مرنے والوں کی تدفین کی اجازت نہیں

,

   

بغداد ۔ 30 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) عراق میں کوروناوائرس سے فوت ہونے والوں کو بعض علاقوں میں دفن کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ سعد ملک نامی ایک نوجوان نے بتایا کہ اس کے والد کی کوروناوائرس سے موت ہوگئی۔ وہ اپنے والد کی تدفین کیلئے پریشان ہیں۔ عراق کے مختلف قبرستانوں میں ان کی تدفین کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ حکام کا کہنا ہیکہ تنفس کے امراض، قبرستانوں کی قریبی آبادی تک پھیل سکتے ہیں لہٰذا ان کے علاقوں میں کوروناوائرس سے مرنے والوں کو تدفین کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ عراق کے مذہبی حکام قبائیلی اور مختلف ٹاؤنس کے لوگوں نے کوروناوائرس سے مرنے والوں کی میت واپس ہاسپٹل بھیج دیا ہے۔ سعدملک نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ وہ گذشتہ ایک ہفتہ سے اپنے والد کی تدفین کیلئے پریشان ہیں۔ اس نے بتایا کہ قبائیلی قائدین اس کو اور اس کے ارکان خاندان کے علاوہ دوستوں کو بھی دھمکی دے رہے ہیں کہ وہ اگر ان کے علاقہ میں تدفین کا عمل کرتا ہے تو اس کی کار کو آگ لگا دی جائے گی۔ شرعی احکامات کے مطابق انتقال کے فوری بعد تدفین کی جانی چاہئے۔ عراق میں کوروناوائرس سے تاحال 500 افراد متاثر ہوچکے ہیں۔ بتایا گیا ہیکہ 42 افراد تنفس کے عارضہ سے فوت ہوئے ہیں۔ ملک میں 11 اپریل تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہیکہ وہ گھروں پر رہے اور حفظان صحت کے اصولوں پر سختی سے عمل کریں۔ ایک مقامی شخص نے بتایا کہ اس کے علاقہ میں تدفین کی اجازت اس لئے نہیں دی جارہی ہے کیونکہ انہیں اپنے بچوں اور ارکان خاندان کی صحت کی فکر ہے۔