عرب اتحاد نے حوثیوں کا فضائی دفاعی نظام تباہ کردیا

   

امریکہ کا حوثی ملیشیاء کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے پر غور

ریاض :سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد نے یمن کے دارالحکومت صنعاء میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی شیعہ باغیوں کے ایک فضائی دفاعی نظام کو تباہ کردیا ہے۔عرب اتحاد نے ہفتے کے روز ایک بیان میں حوثی ملیشیا کے خلاف اس فضائی کارروائی کی اطلاع دی ہے اور کہا ہے کہ وہ حوثی ملیشیا کی حربی صلاحیتوں کو تباہ کرنے کے لیے پْرعزم ہے۔اتحاد کا کہنا ہے کہ یمنی حوثی باغی اپنی جنگی صلاحیتوں کو علاقائی اور عالمی سلامتی کو خطرے سے دوچار کرنے کے لیے استعمال کرر ہے ہیں۔تاہم بیان میں عرب اتحاد کی فضائی کارروائی کی مزید تفصیل جاری نہیں کی گئی ہے۔ واشنگٹن سے موصولہ اطلاع کے بموجب اس حوالے سے ایک ذمے دار نے اخبار کو بتایا کہ امریکی انتظامیہ قانونی اور انٹیلی جنس جائزہ لینے کے لیے تیار ہے تا کہ اس بات کا تعین ہو سکے کہ آیا حوثی ملیشیا دہشت گرد قرار دیے جانے کے معیار پر پورا اترتی ہے یا اس پر صرف پابندیاں عائد کی جائیں گی۔اس سے قبل روز یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی نے عالمی برادری پر زور دیا تھا کہ وہ حوثی ملیشیا اور تہران میں اس کے سرپرستوں پر کارگر اور فیصلہ کن دباؤ ڈالے۔ اس کا مقصد سلامتی کونسل کی قرار دادوں پر عمل درامد، خونریزی کا سلسلہ روکنے ، تباہی و بربادی اور تمام یمنیوں تک انسانی امداد پہنچنے کو ممکن بنانا ہے۔یمنی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ہادی نے باور کرایا کہ یمن اپنی سرزمین پر ایرانی تجربہ ہر گز قبول نہیں کرے گا خواہ حالات اور چیلنجز جو بھی ہوں۔ادھر ایران یہ تصدیق کر چکا ہے کہ اس نے میزائلوں اور ڈرون طیاروں کی تیاری کی ٹکنالوجی یمن میں باغی حوثی ملیشیا کے حوالے کی ہے۔فارس نیوز ایجنسی نے ایرانی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ابول الفضل شکارجی کے حوالے سے بتایا کہ “میزائلوں اور ڈرون طیاروں کی تیاری کے لیے دفاعی ٹکنالوجی کو یمنیوں کے تصرف میں دے دیا گیا ہے”۔ شکارجی کا اشارہ اپنے حوثی حلیفوں کی جانب تھا جنہوں نے ستمبر 2014ء میں آئینی حکومت کا تخہ الٹ کر دارالحکومت صنعاء پر قبضہ کر لیا تھا۔