علاقائی طاقتوں سے انسانی حمایت حاصل کے لئے طالبان کوشاں

,

   

طالبان نے خواتین کے حقوق کی ضمانت کے لئے یقین دہانی کرائی ہے
اسلام آباد۔افغانستان میں معاشی نقصان او رانسانی تباہی کے خوف سے ملک کو بچانے کے لئے اقوام متحدہ کی مدت کے لئے افغانستان کی جانب لگائی جانے والی گوہار میں طالبان کے نئے حکمرانوں کے ساتھ کم ازکم 10علاقائی طاقتیں جڑ گئی ہیں۔

ماسکو‘ روس‘ چین‘ پاکستان‘انڈیا‘ ایران‘ قازقستان‘ کر گستان‘ تاجکستان‘ ترکمنستان اور ازبکستان پر مشتمل ایک علاقائی سطح کے اجلاس میں طالبان کے وفدکا ساتھ دیا اور یواین سے مانگ کی وہ اقوام متحدہ کے عطیہ دہندگان کی کانفرنس جلد از جلد طلب کرے تاکہ تباہ شدہ افغانستان کی تعمیر نو کا کام کیا جاسکے۔

ماسکوکانفرنس میں ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ ”یہ کچھ اس طرح ہونا چاہئے کہ پچھلے 20سالوں سے افغانستان میں جس کے فوجی دستے تھے وہ اس کا بوجھ اٹھائیں“۔

امریکہ کے خلاف تشویش اور تنقیدوں کی آوازیں بھی اٹھیں‘ جس نے ”تکنیکی وجوہات“ کا حوالہ دے کر بات چیت میں شامل ہونے سے گریز کیاہے۔

مذکورہ امریکہ کو 11ستمبر2011میں کے بعدافغانستان میں مداخلت کرنے او رغیریقینی صورتحال کے درمیان میں 20سال کے بعد دستبرداری اختیار کرنے پر تنقید کانشانہ بنایاگیاتھا‘ جس کی وجہہ سے ملک میں طالبان کو قبضہ جمانے کی آسان راہ مل گئی تھی۔

اس میں افغانستان میں عدم استحکام کا ملک سے خاتمہ کرنے کے لئے عالمی امداد کو وقت کی اہم ضرورت کے طور پر اجاگر کیاہے‘ جس کااثر علاقائی ممالک پر بھی پڑسکتا ہے اور یہ علاقائی عدم استحکام کے لئے خطرہ بھی بن سکتا ہے۔

تاہم طالبان نے خواتین کے حقوق کی ضمانت کے لئے یقین دہانی کرائی ہے۔